یوم شہادت حضرت علیؑ کے موقع پر بلتستان کے چاروں اضلاع میں سکیورٹی انتظامات مکمل
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ڈی آئی جی بلتستان کے مطابق ٹریفک انتظامات کے لئے ٹریفک پلان ترتیب دے دیا گیا ہے۔ ٹریفک افسران و اہلکار فرائض ٹریفک ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر جلوسوں اور مجالس کے لئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈی آئی جی بلتستان آصف اقبال مہمند کی ہدایات کے مطابق بلتستان کے چاروں اضلاع میں یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر موثر سیکورٹی انتظامات مکمل کر لیے گئے۔ یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر بلتستان ریجن میں موجود پولیس کی تمام نفری سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔ ڈی آئی جی بلتستان کے مطابق ٹریفک انتظامات کے لئے ٹریفک پلان ترتیب دے دیا گیا ہے۔ ٹریفک افسران و اہلکار فرائض ٹریفک ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر جلوسوں اور مجالس کے لئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں، جلوس کے راستوں پر گلیوں اور راستوں کو سیل کیا جائے گا، شہریوں کی سہولت کے لئے ٹریفک کے بہترین انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا، شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی چیکنگ کی جائے گی۔ سینئر افسران فیلڈ میں موجود رہ کر سیکورٹی انتظامات کو چیک اور افسران کو بریف کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیکورٹی انتظامات بلتستان کے کے لئے
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔