مولانا فضل الرحمان کا طالبان میں اثرورسوخ ختم ہوچکا، طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک مجھے دیں، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ الیکشن کے دن ہم تو پہاڑوں میں چھپے ہوئے تھے، ہمارا کوئی جلسہ نہیں ہوا، یونین کونسلوں کے 95 چیئرمینوں میں سے صرف تین تھے، باقی کا کوئی پتا نہ تھا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا طالبان میں اثرورسوخ ختم ہوچکا، طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک مجھے دیں میں انہیں ٹیبل پر لاؤں گا۔ اسلام اباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ الیکشن کے دن ہم تو پہاڑوں میں چھپے ہوئے تھے، ہمارا کوئی جلسہ نہیں ہوا، یونین کونسلوں کے 95 چیئرمینوں میں سے صرف تین تھے، باقی کا کوئی پتا نہ تھا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اڑھائی ماہ ہوچکے طالبان سے مذاکرات کا پلان دے رکھا ہے، عمل درآمد نہیں ہوا، مجھے ٹاسک دیں میں طالبان سے مذاکرات کرلیتا ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ طالبان کو ٹیبل پر بٹھائیں، مذاکرات کریں یہی واحد حل ہے، تمام ایجنسیوں کے قبائلی مشران سے مذاکرات کا پلان بنا کر دفتر خارجہ اور وزارت داخلہ کو بھیجا وزارت داخلہ،خارجہ یا دفاع سے کوئی جواب نہیں آیا، قبائلی مشران کو طالبان انکار نہیں کر سکتے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مجھے ٹاسک دیں تو میں کل اخونزادہ کے ساتھ بیٹھا نظر آؤں گا، طالبان کے ساتھ فی الحال کوئی رابطہ نہیں ہوا،مجھے بھجوائیں پھر بات بنے گی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ تو طالبان کی نچی سطح کی قیادت کا رابطہ ہواتھادوسال پہلے میں پہاڑوں پر پھر رہاتھا،آج وزیراعلیٰ ہوں، کل کوئی ویلیو نہیں ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے کہا طالبان سے مذاکرات سے مذاکرات کا نے کہا کہ نہیں ہوا
پڑھیں:
عید کا دن دوسروں کے دکھ درد بانٹنے کیلئے ایثار و قربانی کا احساس دلاتا ہے، وزیراعلیٰ خبیر پختونخوا
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے قوم کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی اور کہا کہ یہ دن دوسروں کے دکھ درد بانٹنے کےلیے ایثار و قربانی کا احساس دلاتا ہے۔
عیدالاضحیٰ کے موقع پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنے پیغام میں کہا کہ عید الاضحیٰ ایثار، محبت، اتفاق کا درس دیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صاحب ثروت لوگ اپنے ارد گرد نادار اور مستحق افراد کو اپنی خوشیوں میں شریک کریں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ شہری سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے بعد صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔
ساتھ میں انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ صفائی عملے کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
اپنے ارد گرد ماحول کو صاف ستھرا رکھنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔