ہاٹ لائن پر صرف عدالتی افسروں سے متعلق شکایات درج کرائی جاسکتی ہیں :سپریم کورٹ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اینٹی کرپشن ہاٹ لائن سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان نے وضاحتی اعلامیہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری وضاحتی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ سے متعلق قائم کی گئی ہے، ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ میں مقدمات فکسنگ اور دیگر انتظامی امور سے متعلق ہے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہاٹ لائن پر سپریم کورٹ افسران سے متعلق شکایات درج کرائی جاسکتی ہیں، سپریم کورٹ سے باہر کی شکایات اس ہاٹ لائن پر قبول نہیں کی جائیں گی، دائرہ کار سے باہر کی شکایات پر کوئی ردعمل نہیں دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ ہاٹ لائن
پڑھیں:
سپریم کورٹ: بانجھ پن پر مہر یا نان و نفقہ دینے سے انکار غیر قانونی قرار
---فائل فوٹوسپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے نان و نفقہ کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار صالح محمد کے رویے پر اظہار برہمی کیا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان و نفقہ روکنے کی وجہ نہیں، خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے، شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی، پہلی بیوی کے حق مہر اور نان و نفقہ سے انکار کیا، عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔
سپریم کورٹ میں بہنوں کو جائیداد میں حصہ دینے سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے، بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے، خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے، 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔
خیال رہے کہ مذکورہ مقدمہ مہناز بیگم کے نان و نفقہ، مہر اور جہیز کی واپسی سے متعلق تھا، شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا۔