محمد رضوان نے نسیم شاہ کا موبائل فون توڑ دیا، مگر کیسے؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
قومی ایک روزہ کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان کے ہاتھوں فاسٹ بولر نسیم شاہ کا موبائل ٹوٹ گیا۔
قومی ون ڈے کرکؔٹ ٹیم اس وقت لاہور میں موجود ہے، پریکٹس سیشن کے دوران محمد رضوان کا زور دار شارٹ ڈریسنگ روم میں رکھے موبائل پر جا لگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نسیم شاہ کو موبائل ٹوٹنے کا بہت افسوس ہوا اور وہ اداس ہوگئے، اور ٹوٹا ہوا موبائل فون کپتان کو بھی دکھایا۔
واضح رہے کہ قومی ایک روزہ کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل پریکٹس سیشن میں مصروف ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق پریکٹس سیشن میں شامل کھلاڑیوں میں کپتان محمد رضوان، بابر اعظم، نسیم شاہ، عبداللّٰہ شفیق، فہیم اشرف، امام الحق، وسیم جونئیر، عاکف جاوید اور طیب طاہر شامل ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کا ایک روزہ اسکواڈ 23 مارچ کو دبئی کے راستے نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہوگا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز 29 مارچ سے 5 اپریل تک شیڈول ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews توڑ دیا زور دار شارٹ محمد رضوان موبائل فون نسیم شاہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: توڑ دیا محمد رضوان موبائل فون نسیم شاہ وی نیوز محمد رضوان ایک روزہ نسیم شاہ
پڑھیں:
جنگ بندی کیسے ہوئی؟ کس نے پہل کی؟مودی سرکار کی پارلیمنٹ میں آئیں بائیں شائیں
بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں مودی سرکار نے دعویٰ کیاکہ 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جس کاآغاز پاکستان نے کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ درست ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکی مداخلت کی وجہ سے ہوئی؟
لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میںبھارتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ہمارے تمام بات چیت کرنے والوں کو ایک ہی پیغام پہنچایا گیا ہے کہ بھارت کا نقطہ نظر ہدف پر مبنی، متوازن ہے اور اس سے کشیدگی میں اضافہ نہیں ہوتا ہے۔
کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان نے 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں فائرنگ اور فوجی سرگرمیاں روکنے پر اتفاق کیا تھا، جس کا آغاز پاکستانی جانب سے کیا گیا تھا۔
انہوں نےیہ دعویٰ بھی کیا کہ بھارت نے 8 مئی کو ہی پاکستان اورآزادکشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں کو تباہ کرنے کے اپنے بنیادی مقاصد حاصل کر لیے تھے۔
بھارتی وزیر نے کہا کہ 22 اپریل سے 10 مئی تک پہلگام دہشت گردانہ حملے سے لے کر امریکہ سمیت مختلف سطحوں پر مختلف ممالک کے ساتھ کئی سفارتی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو 9 مئی کو مطلع کیا گیا تھا کہ اگر پاکستان نے بڑا حملہ کیا توبھارت ‘مناسب جواب دے گا۔ ہماری تجارتی بات چیت کا معاملہ (بھارت پاکستان) تنازعہ سے متعلق بات چیت کے تناظر میں نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے فریق کی ثالثی کی کسی بھی تجویز کے حوالے سے ہمارا دیرینہ موقف یہ ہے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی زیر التوا معاملے پر صرف دو طرفہ بات چیت کی جائے گی۔ وزیر اعظم کی طرف سے امریکی صدر کو اس سے آگاہ کرنے سمیت تمام ممالک پر یہ واضح کر دیا گیا ہے۔