121 گھنٹے تک باسکٹ بال کھیلنے والا گروپ ورلڈ ریکارڈ توڑنے میں کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
جارجیا سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ نے 121 گھنٹے اور 3 منٹ تک لگاتار باسکٹ بال کھیل کر گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا۔
اٹلانٹا میں مقیم ان جارجیائی باشندوں نے صبح 10 بجے فیئربرن کے لینڈ مارک کرسچن اسکول کے جم میں اپنا گیم مکمل کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایک گیمر نے 5 منٹ سے بھی کم وقت میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کیسے توڑا؟
23 کھلاڑیوں کی عمریں 17 سے 64 کے درمیان تھیں۔ انہوں نے وقفے کے دوران بھی کوشش کی کہ اس مدت میں وہ جم کے اندر ہی رہیں۔
121 گھنٹے اور 3 منٹ تک جاری رہنے والے اس کھیل کے اختتام پر فائنل اسکور 13,096 سے 12,972 تھا۔
اس ریکارڈ توڑ کوشش سے جمع ہونے والی رقم انسانی اسمگلنگ سے لڑنے اور زندہ بچ جانے والوں کی بازیابی کے پروگراموں میں عطیہ کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باسکٹ بال جارجیا گنیزبک ورلڈ ریکارڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: باسکٹ بال جارجیا ورلڈ ریکارڈ ورلڈ ریکارڈ
پڑھیں:
سندھ حکومت کینالز منصوبہ رکوانے میں کامیاب ہے، مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کینالز منصوبے کو رکوانے میں کامیاب ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نہروں کے معاملے کو بہت خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر بات آگے بڑھ رہی ہے، اس پروجیکٹ پر ابھی کام نہیں چل رہا، سندھ حکومت اس پروجیکٹ کو رکوانے میں کامیاب ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس دلیل موجود ہے کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے فائدہ مند نہیں، دھرنے کے باعث مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ دھرنے کے باعث مویشی لانے والی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، احتجاج کریں لیکن سڑکیں بند نہ کریں۔
سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ بےچینی ختم ہو، ہم نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا ہے، جون سے یہ کیس سی سی آئی میں پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارسا میں ان کی درخواست ہے 27 فیصد پانی سمندر میں جارہا ہے اس لیے کینالز کی اجازت دیں، درخواست میں یہ نہیں لکھا کہ پانی بچانے کے اقدامات کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ نئی درخواست دیں کہ اتنا پانی بچائیں گے ان اقدامات سے اتنی بہتری ہے، پوچھتا ہوں کہ جولائی سے ستمبر تک کونسی گندم اگتی ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ یہ وضاحت کریں ان نئے کینالز کے لیے پانی کہاں سے لائیں گے؟ بالائی علاقوں میں پانی کے پروجیکٹ پر زیریں علاقوں کی رضامندی لازمی ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پانی سے متعلق یہی مسئلہ پاکستان کا بھارت اور بھارت کا چین کے ساتھ ہے، سندھ میں کینالز کی لائننگ پر سرمایہ کاری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ اب ایک چیز پر راضی ہوں گے کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے،ہمیں اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے سب کا نقصان ہو۔