پاکستان بے مثال قربانیوں کا ثمر، ایاز صادق، قومی مفاد اولین ترجیح: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے بانیانِ پاکستان اور اسلاف کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ کہا کہ پاکستان ہمارے آباؤ اجداد کی بے مثال قربانیوں اور طویل جدوجہد کا ثمر ہے، جسے ہمیں دل و جان سے سنبھالنا اور اس کی ترقی و استحکام کے لیے کام کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں یومِ پاکستان 23 مارچ 2025ء کے موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے خصوصی پیغام میں کہا کہ یومِ پاکستان ہمیں اْس ولولہ انگیز لمحے کی یاد دلاتا ہے جب 23 مارچ 1940ء کو برصغیر کے مسلمانوں نے ایک آزاد ریاست کے قیام کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمارے قومی شعور، اجتماعی خودی اور اس عزم کی علامت ہے جس نے ہمیں پاکستان جیسی عظیم نعمت عطا کی۔ آج جب ہم 84 سال بعد اس دن کو مناتے ہیں تو ہمیں نہ صرف ماضی کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہے بلکہ حال اور مستقبل کے لیے ایک واضح راستہ بھی متعین کرنا ہے۔ قومی مفاد اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ دریں اثناء ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان نے یوم پاکستان کے دن کے موقع پر کہا کہ آج کا دن ہمارے قومی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ہمیں قومی یکجہتی، بھائی چارے اور رواداری کے جذبے کو فروغ دینا ہو گا۔ ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا، قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا ہو گا اور تعلیم و تحقیق کے میدان میں آگے بڑھ کر ملک کو ایک جدید اور خوشحال ریاست بنانا ہو گا۔ میں بطور ڈپٹی چیئرمین سینٹ، پوری قوم کو یومِ پاکستان کی دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
اسلام آ باد/ اسلام آباد:وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2025 کے سیلاب کے نقصانات کا تفصیلی جائزہ اور ابتدائی تخمینہ دس روز میں مکمل ہوگا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِاعظم کی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔
احسن اقبال نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کا مؤقف ہے سیلابی نقصانات کا حتمی اندازہ پانی اترنے کے بعد ممکن ہوگا جس پر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور امدادی کام جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نقصانات پر قیاس آرائیوں سے گریز کریں، درست اعداد و شمار جلد جاری کیے جائیں گے اور 2022 کی طرح قدرتی آفات کے نقصانات کا تخمینہ عالمی اداروں کے تعاون سے لگایا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کا بڑا چیلنج ہے جبکہ سیلاب اور خشک سالی اس کے براہِ راست اثرات ہیں۔ گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کے خطرات میں اضافہ ہوا، حکومت جامع قومی پلان بنا رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے قدرتی آفات میں سیاست کی، اس سے نمٹنا ضروری ہے۔