نوائے وقت نے ہمیشہ بامقصد اور ملک و قوم کی ترجمانی کی صحافت کی: غوث علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سینئر سیاستدان سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ نوائے وقت کی مسلسل اشاعت کے 85 سال مکمل ہونے پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ تحریک پاکستان سے قیام پاکستان اور اب تک نوائے وقت نے ہمیشہ بامقصد اور ملک و قوم کی ترجمانی کی صحافت کی جسے ہر سطح پر قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ نوائے وقت کی 85 ویں سالگرہ ایسا موقع ہے جس میں پاکستان کی صحافتی ارتقاء کا سفر کامیابی و کامرانی سے جاری ہے جناب مجید نظامی مرحوم نے ادارہ نوائے وقت کو پروان چڑھایا اورجدید صحافت میں جرات و بے باکی نوائے وقت کا طرہ امتیاز بنایا ہے۔ سید غوث علی شاہ نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے مسرت ہو رہی ہے کہ رمیزہ مجید نظامی نوائے وقت کے اس گرانقدر صحافتی سفر میں کامیابی سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہی ہیں، میں ادارہ نوائے وقت، عملے اور قارئین کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نوائے وقت
پڑھیں:
اس جنگ کو اسرائیل نے شروع کیا، اختتام ایران کرے گا، علامہ رمضان توقیر
ڈی آئی خان میں شہدائے ایران کی مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے ایس یو سی کے مرکزی رہنماء کا کہنا تھا کہ اس جنگ نے بالکل کربلا کے حق و باطل کے معرکہ کی یاد تازہ کر دی ہے۔ ایک طرف یزیدیت کے پیروکار دوسری طرف حسینیت کے پیروکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان مرکزی امام بارگاہ حیدریہ میں اسرائیلی جارحیت و بربریت میں شہید ہونے والے ایران کے سائنسدان و جنرل شہدائے مقاومت و استقامت کے ایصال ثواب کے لیے مجلس ترحیم کا انعقاد کیا گیا۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر، مولانا سید اسد رضا حسنی، مولانا عمران جوادی، مولانا تنویر عباس عسکری اور مولانا احسن ثقلین اصفہانی نے مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے شہدائے کو خراج تحسین پیش کیا۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ نے بالکل کربلا کے حق و باطل کے معرکہ کی یاد تازہ کر دی ہے۔ ایک طرف یزیدیت کے پیروکار دوسری طرف حسینیت کے پیروکار ہیں، یزیدیت کے پیروکار نے فرزند حسین کو بیعت کرنے اور سر جھکانے پر مجبور کیا تو فرزند حسین نے اپنے دادا کی طرح انکار کرتے ہوئے مشن حسین پر عمل کرتے ہوئے ڈٹ گئے۔ شہداء کی قربانیاں دے کر ذلت کی زندگی سے عزت کی موت کی راہ اختیار کرتے ہوئے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سر فراز و سر بلند رہے اور داد و تحسین کے حق دار ٹھہرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسری طرف یہود و ہنوز کے حصہ میں ہمیشہ ذلت و رسوائی اور راہ فرار اختیار کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ اس جنگ کو ہمیشہ کی طرح رات کے اندھیرے میں شروع کیا، عربوں نے ہمیشہ منفقانہ رویہ اپناتے ہوئے یا تو خاموش رہے یا اپنی عزتوں کو طائفوں کی طرح پیش کر کے یہودیوں کےلیے دلی تسکین اور عیاشی کے اسباب پیدا کئے۔ اس جنگ کو اسرائیل نے شروع کر کے احمقانہ اقدام کیا لیکن اب ایران نے اللہ کے بابرکت نام سے شروع کرکے اللہ کی نصرت و مدد سے کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر کرے گا، جنگ کے شروع ہوتے ہی کئی اعلیٰ اسرائیلی شخصیات چھپنے کے راہ فرار اختیار کر چکے ہیں۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ ان شاء اللہ بہت جلد اسرائیلی کی نابودی اور استعمار کی ناکامی اور ایران کی کامیابی اور فتح کے لئے جشن منائیں گے۔جشن کی ریلیاں اور جلسے جلوس کرینگے۔