UrduPoint:
2025-06-09@13:12:10 GMT

کثیرالفریقی نظام کو لاحق خطرات سے نمٹنا ضروری، یو این چیف

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

کثیرالفریقی نظام کو لاحق خطرات سے نمٹنا ضروری، یو این چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ کثیرفریقی نظام کو غیرمعمولی خطرات کا سامنا ہے جن پر قابو پانے کے لیے عدم مساوات کا خاتمہ کرنے اور سبھی کے لیے مالیاتی انصاف یقینی بنانے کی جانب مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لووین میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مہلک تنازعات بڑھتے اور شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر انسانی نقصان ہو رہا ہے۔

حقوق کی پامالیاں بلاروک و ٹوک جاری ہیں، غربت، بھوک اور عدم مساوات میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ چند لوگوں کے پاس دنیا کی نصف آبادی سے بھی زیادہ دولت جمع ہو گئی ہے۔ Tweet URL

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ موجودہ منقسم دنیا میں امن کے لیے مشترکہ طریقہ ہائے کار ڈھونڈنا ہوں گے اور مشترکہ کاوشوں کی بدولت دور حاضر کے خطرات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر یونیورسٹی کی جانب سے اقوام متحدہ کو کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی جسے سیکرتری جنرل نے وصول کیا۔

فروغ امن کی ضرورت

انتونیو گوتیرش نے دنیا بھر میں قیام امن کی فوری ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے ہولناک حملوں کے بعد غزہ میں اسرائیل کی عسکری کارروائی کے نتیجے میں بہت بڑے پیمانے پر موت اور تباہی پھیلی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ رواں ہفتے غزہ میں ہونے والے حملوں پر دکھی ہیں جن میں سیکڑوں لوگوں کی ہلاکت ہوئی اور میں اقوام متحدہ کا ایک اہلکار بھی شامل ہے جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں، رواں ہفتے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے پانچ اہلکار بھی اسرائیل کے حملوں میں ہلاک ہو گئے جس کے بعد غزہ میں ادارے کا جانی نقصان 284 تک پہنچ گیا ہے۔

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ جنگ بندی کے نتیجے میں غزہ کے لوگوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کے عزیزوں کی تکالیف میں قدرے کمی آئی تھی لیکن اب انہیں دوبارہ پہلے جیسے حالات کا سامنا ہے۔ کشیدگی اور عسکری کارروائی سے یہ تنازع حل نہیں ہو گا۔

انہوں نے جنگ بندی اور علاقے میں انسانی امداد کی بلارکاوٹ فراہمی بحال کرنے اور باقیماندہ یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس جنگ کا خاتمہ کرنے کے ساتھ مسئلے کے دو ریاستی حل کی جانب بلاتاخیر اور ناقابل واپسی قدم بڑھا کر پائیدار امن کی بنیاد ڈالنا ہو گی۔مشترکہ اقدامات کی اہمیت

انہوں نے سوڈان میں جاری خانہ جنگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خونریزی، نقل مکانی اور قحط سے ملک تاراج ہو رہا ہے۔ متحارب فریقین کو انسانی حقوق برقرار رکھنے، شہریوں کو تحفط دینے، لڑائی کا خاتمہ کرنے اور قیام امن کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے ملکی و بین الاقوامی اداروں کو سوڈان کے حالات کا جائزہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے۔

انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ یورپی تصورات دنیا کے سب سے کمزور لوگوں کی مدد کے لیے مشترکہ ذمہ داری کی مضبوط یاد دہانی اور اس بات کا ثبوت ہیں کہ خود کو دوسروں کے مسائل سے الگ رکھ کر آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ اقوام متحدہ میں مںظور کردہ مستقبل کے معاہدے میں کمزور ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب سرمایہ کاری میں مدد دینے کے لیے جامع طور سے مالی وسائل فراہم کرنے کی بات کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے بھی مشترکہ اقدامات درکار ہیں۔ موسمیاتی یکجہتی ناصرف انسانیت کی اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ یہ سبھی کی بقا کے لیے بھی ضروری ہے۔

ٹیکنالوجی، قوانین اور حقوق

کثیر فریقی نظام کو لاحق خطرات پر قابو پانے کے لیے لازم ہے کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے تمام لوگوں کے انسانی حقوق اور وقار کے فروغ و تحفظ میں مدد ملے۔

انسانوں کو بین الاقوامی قانون، حقوق اور اخلاقی اصولوں کی رہنمائی میں جدید ٹیکنالوجی پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا ہو گا اور اسے تباہی نہیں بلکہ خدمت میں معاون ہونا چاہیے۔

انہوں نے تقریب کے شرکا سے کہا کہ وہ انسانی وقار کی خاطر آگے بڑھیں، اختلافات کو بالائے طاق رکھیں اور امید قائم رکھتے ہوئے ناانصافی کا مقابلہ کریں اور سچائی کو تحفظ دیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ انہوں نے کی جانب کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی

جلیل عباس جیلانی—فائل فوٹو

پاکستانی سفارتی وفد کے رکن جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تمام ممبران کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یو این کے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات ہوئی۔

لندن میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کافی عرصے سے الزام تراشی کر رہا تھا اب کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، بھارت نے کچھ ممالک کو بھی قائل کرنے کی کوشش کہ وہ بڑی طاقت ہے۔ 

جلیل عباس جیلانی نے کہا بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا ہے، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، سسٹم جام کیا، فوجی تنصیبات کو ہٹ کیا، حالیہ جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں عالمی مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔

دریں اثناء پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے لندن میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کے ارکان کے ساتھ بات کی، آج سندھ طاس معاہدہ نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر مستقبل میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں ہو گی۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ تجارت اور معیشت سے متعلق ٹرمپ کی فلاسفی کے ساتھ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی فلاسفی میچ کرتی ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں جاتے ہیں تو پورا خطہ متاثر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہمیں بہتر رسپانس ملا ہے، پاکستان اس کو سیز فائر کہہ رہا ہے اور بھارت اس کو ایک وقفہ کہہ رہا ہے، آج کشمیر اور سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل نہ ہوا تو 6 ماہ بعد معاملہ پھر بڑھ جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں کردار ادا کریں تاکہ خطہ جنگ سے متاثر نہ ہو۔

پاکستانی سفارتی وفد کے رکن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں کہا کہ پانی کا معاملہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرا دیا مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ مداخلت کی ضرورت ہے، بھارت نہ غیر جانبدار انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے۔

خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ بات سمجھائی کہ پانی کے ساتھ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی منسلک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
  • بھارت کے انتہاپسند ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، صدر مملکت
  • بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں: صدر مملکت
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
  • اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
  • قربانی کے بعد آلائشیں ٹھکانے نہ لگانے سے کتنے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں؟
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق