یوم پاکستان کے موقع پر مظفر آباد میں پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیرِ اہتمام ریلی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کی جانب سے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کشمیریوں کے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یوم پاکستان کے موقع پر مظفر آباد میں پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیرِاہتمام ایک ریلی نکالی گئی جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے لہرا کر شہر کی مرکزی شاہراہ پر مارچ کیا۔ ذرائع کے مطابق ریلی کی قیادت پاسبان حریت کے چیئرمین عزیراحمدغزالی، حریت رہنما عبدالمجید میر، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر، عثمان علی ہاشم، راجہ محمد عارف خان، چوہدری فیروز الدین، عبدالحمید لون، چوہدری محمد اسماعیل، محمد اسحاق شاہین اور دیگر کر رہے تھے۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ”پاکستان سے رشتہ کیا لا الہ الااللہ” کے نعرے درج تھے۔ شرکاء نے بانیانِ پاکستان، شہدائے پاکستان اور شہدائے کشمیر کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے بھی بینرز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی کے شرکاء ”جیوے جیوے پاکستان”، ”پاکستان زندہ باد” اور ”بھارت مردہ باد” کے نعرے لگا رہے تھے۔ مقررین نے کہا کہ آج ریاست جموں کشمیر کے عوام بانیانِ پاکستان، شہدائے پاکستان و کشمیر کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ قائداعظم محمد علی جناح، مصور پاکستان علامہ محمد اقبال کی ولولہ انگیز قیادت نے علیحدہ مملکت کے قیام کے لیے عظیم جدوجہد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے لئے لاکھوں مسلمانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور لاکھوں خاندان ہجرت پر مجبور ہوئے۔ مقررین نے کہا کہ آج پاکستان ستاون اسلامی ممالک میں واحد ایٹمی ملک کے طور پر موجود ہے۔ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے دفاعی حصار کی حیثیت رکھتا ہے اور ایک مضبوط اور پیشہ ور فوج اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وقار اور طاقت میں مزید اضافہ کرتی ہے۔ مقررین نے کہا کہ ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے۔ مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کی جانب سے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کشمیریوں کے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقررین نے کہا کہ پاکستان کے کشمیر کے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔