بارشیں ہوں گی یانہیں؟محکمہ موسمیات کی اہم پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہنے جبکہ خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مطلع جزوی ابرآلود رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر لاہور میں صبح سویرے سورج کی تیز کرنوں سے گرمی کا احساس بڑھنے لگا ، آئندہ ہفتے سورج اور بادلوں میں آنکھ مچولی جاری رہے گی لیکن بارش کی توقع نہیں ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا موجودہ درجہ حرارت 21 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔ہوا میں نمی کا تناسب 50 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں تاہم ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں شہر میں بارش کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔
موسم کا حال بتانے والوں کا کہناہے کہ لاہور میں فضائی آلودگی کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس کی مجموعی شرح 285 ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے باعث لاہور آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔شہر کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی شرح بھی خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ ڈی ایچ اے فیز ایٹ میں آلودگی کی شرح 515، کینٹ میں 449، عسکری ٹین میں 384، اور غازی روڈ انٹرچینج پر آلودگی کی شرح 320 ریکارڈ کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح میں موسم خشک اور گرم رہنے کا امکان ہے۔ خیبرپختونخوا کے بیشترعلاقوں میں موسم خشک اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہناہےکہ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک جبکہ دن کے دوران گرم رہنے کا امکان ہے ۔ مری،گلیات اور گردونوا ح میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔
موسم کا حال بتانے والوں کا کہناہے کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک جبکہ جنوبی اضلاع میں دن کے اوقات میں گرم رہنے کا امکان ہے۔ سندھ کے بیشتر اضلاع میں بھی موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے جبکہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں موسم خشک اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔
مزیدپڑھیں:دریائے سندھ میں پانی کی کمی، زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رہنے کا امکان ہے محکمہ موسمیات آلودگی کی اضلاع میں ریکارڈ کی کے بیشتر رہنے کی کی توقع گئی ہے
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔
پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔
فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟
ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔