اسرائیلی فوج کی بمباری میں حماس کے اہم رہنما صلاح البردویل شہید، مزاحمتی تنظیم کا بدلہ لینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، آج ہونے والی بمباری میں حماس کے سینیئر رہنما صلاح البردویل اہلیہ سمیت شہید ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صلاح البردویل اہلیہ سمیت خیمے میں موجود تھے جہاں اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں ’یہ یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے‘،حماس کی اسرائیل کو بڑی دھمکی
اسرائیلی فوج کی تازہ کارروائی میں کم از کم 35 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے صلاح البردویل کا شمار حماس کے سرکردہ رہنماؤں میں ہوتا تھا، اور وہ فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن بھی تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس کے علاقے مواسی میں اس وقت بمباری کی جب البردویل نماز ادا کررہے ہیں، اور ان کی اہلیہ بھی وہیں موجود تھیں۔
صلاح البردویل کون تھے؟اسرائیلی فوج کی بمباری میں شہید ہونے والے صلاح البردویل کا تعلق حماس کے اہم رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ ایک نمایاں شخصیت تھے، انہوں نے اندرونی و بیرونی طور پر ہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔
صلاح البردویل کی پیدائش اگست 1959 میں خان یونس کے مہاجر کیمپ میں ہوئی، ان کا آبائی گاؤں الجرہ تھا، جو اب اسرائیل کے قبضے میں ہے۔
انہوں نے قاہرہ یونیورسٹی سے عربی زبان میں بیچلر کی ڈگری 1982 میں حاصل کی، جبکہ 1987 میں فلسطینی ادب میں ماسٹرز کرنے کے بعد 2001 میں ڈاکٹریٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
صلاح البردویل کا سیاسی و صحافتی کیریئرصلاح البردویل نے صحافتی میدان میں بھی خدمات انجام دیں، وہ الرسالہ اخبار کے بانی اور چیف ایڈیٹر رہے، ان کا یہ کیریئر 1990 کی دہائی میں شروع ہوا۔
1996 میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جب حماس کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تو انہوں نے نیشنل سیلویشن پارٹی کی بنیاد رکھ دی۔
صلاح البردویل2006 میں حماس کے اصلاحاتی اور تبدیلی بلاک کے تحت فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہوئے، اور مختلف پارلیمانی کمیٹیوں، بشمول سیاسی و نگرانی کمیٹیوں میں خدمات انجام دیں۔
صلاح البردویل عرب میڈیا میں حماس کے ترجمان کے طور پر خاصے سرگرم رہے، انہوں نے فلسطین کے مسئلے پر مضامین اور تحقیقی مقالے بھی لکھے، حماس کے سیاسی بیورو کے رکن کے طور پر ان کا انتخاب 2021 میں ہوا۔ صلاح البردویل کی 5 بیٹیاں اور 3 بیٹے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی کا 7 اکتوبر کو حماس کے حملے روکنے میں ناکامی کا اعتراف
دوسری جانب حماس نے اسرائیل کو دھمکی دی ہے کہ صلاح البردویل کی شہادت کا بدلہ ضرور لیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی فوج اہم رہنما شہید بمباری حماس حماس جوابی کارروائی دھمکی صلاح البردویل وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج اہم رہنما شہید حماس جوابی کارروائی دھمکی صلاح البردویل وی نیوز اسرائیلی فوج کی صلاح البردویل میں حماس کے انہوں نے
پڑھیں:
حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے کس بات کی ضمانت مانگ رہی ہے؟
غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 59 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے امریکا کی نئی جنگ بندی تجویز پر اس شرط کے ساتھ آمادگی ظاہر کی گئی ہے کہ اس کے ذریعے جنگ کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔
عرب خبر رساں ادارے نے ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ بتایا ہے کہ حماس اس بات کی ضمانت چاہتی ہے کہ مجوزہ 60 روزہ سیزفائر کا اختتام جنگ کے خاتمے پر ہوگا، نہ کہ محض ایک عارضی وقفہ۔ یہ شرط ماضی کی متعدد ناکام مذاکراتی کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ سے نکل جائے، جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے معاہدے پر تیار ہیں، حماس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ مجوزہ سیزفائر معاہدے کی شرائط تسلیم کرلی ہیں، اس معاہدے کے تحت دونوں فریق 60 روزہ سیزفائر کے دوران جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اگر حماس کی جانب سے جمعہ تک مثبت جواب آتا ہے تو اسرائیل بھی مذاکرات کے اگلے مرحلے میں شریک ہوگا۔ یہ بات چیت ممکنہ طور پر مصر یا قطر میں منعقد کی جائے گی، جہاں پہلے سے ہی ثالثی جاری ہے۔
معاہدے کی تفصیلات میں شامل ہے کہ حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کو بتدریج رہا کرے گی اور 18 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرے گی، جس کے بدلے میں فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق غزہ میں اب بھی 50 یرغمالیوں میں سے 20 زندہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر دستخط کر دیے
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے قریبی ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پیر کو امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے واشنگٹن جارہے ہیں، لیکن اس سے قبل اسرائیلی کابینہ سیزفائر کی منظوری دے سکتی ہے۔
اسرائیلی وزیر توانائی ایلی کوہن نے مقامی ویب سائٹ Ynet سے گفتگو میں کہا کہ ’معاہدے کو آگے بڑھانے کی مکمل تیاری ہے۔‘
ادھر غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ طبی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی حملے میں غزہ سٹی کے ایک اسکول پر بمباری کے نتیجے میں 17 افراد شہید ہوگئے، جہاں بے گھر خاندان پناہ لیے ہوئے تھے۔ ایک عینی شاہد وفا العرقان نے بتایا۔ ’ہم سوئے ہوئے تھے کہ اچانک خیمہ ہم پر گر گیا اور آگ بھڑک اٹھی۔ ہمیں کچھ سمجھ نہیں آیا، کیا یہ انصاف ہے کہ اتنے سارے بچے جل جائیں؟‘
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے امکانات روشن، نیتن یاہو امریکی تجویز مان گئے
جنوبی غزہ کے ناصر اسپتال کے عملے کے مطابق امدادی سامان کے ایک مرکز کی جانب جاتے ہوئے اسرائیلی فائرنگ میں کم از کم 20 افراد شہید ہوئے۔
یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی تھی جب حماس کے جنگجو اسرائیل میں داخل ہو کر 1,200 افراد کو ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔ اس کے بعد سے اسرائیل کی فوجی کارروائی میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 20 لاکھ کی آبادی میں سے بیشتر بے گھر اور بھوک کا شکار ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ جنگ اس وقت تک ختم نہیں کرے گا جب تک حماس غزہ میں مسلح اور برسراقتدار ہے، جبکہ حماس، جو اب شدید کمزور ہوچکی ہے، جنگ کے خاتمے کی صورت میں تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے پر آمادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ فلسطین