پوپ فرانسس کا غزہ پر اسرائیلی حملے فوری روکنے کا مطالبہ Pope Francis Spiritual leaders of Christians WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز

ویٹی کن سٹی (سب نیوز)رومن کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے غزہ پر اسرائیلی حملے فوری روکنے کا مطالبہ کردیا۔
پوپ فرانسس نے اتوار کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے فوری طور پر روک دینے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کی بحالی اور فیصلہ کن جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔پوپ فرانسس نے اپنی اینجلس دعا میں لکھا کہ میں غزہ کی پٹی پر شدید اسرائیلی بمباری کے دوبارہ شروع ہونے پر غمگین ہوں، جس میں بہت سی اموات ہوئی ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 88 سالہ پوپ کو پانچ ہفتوں سے زیادہ عرصے تک ہسپتال میں رہنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔88سالہ پوپ فرانسس 14 فروری سے روم کے گیمیلی ہسپتال میں داخل تھے۔ انہیں شدید نمونیا لاحق ہونے پر ہسپتال لایا گیا تھا جہاں ان کا علاج کیا گیا۔پوپ فرانسس کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطابق ڈسچارج کیے جانے کے بعد بھی انہیں ویٹیکن میں دو ماہ آرام کرنا ہوگا۔
پوپ فرانسس نے مزید کہا کہ میں درخواست کرتا ہوں کہ فوری طور پر ہتھیاروں کو خاموش کر دیا جائے اور مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ہمت کی جائے تاکہ تمام یرغمالیوں کو آزاد کرایا جا سکے اور ایک حتمی جنگ بندی تک پہنچا جا سکے۔روحانی پیشوا کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال ایک بار پھر بہت سنگین ہوچکی ہے اور متحارب فریقوں اور بین الاقوامی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پر اسرائیلی حملے فوری پوپ فرانسس کا مطالبہ

پڑھیں:

صیہونی فوج اور معاشرے میں افراتفری

اسلام ٹائمز: اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​زور دیکر کہا ہے کہ ملک اسوقت شدید تنازعات اور افراتفری کے دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے گروہ بندی کے خاتمے پر زور دیا۔ یہ بیان اسرائیلی حکومت میں داخلی بحرانوں اور عوامی عدم اطمینان کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سے حکومت کی ملکی اور خارجہ پالیسیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ ہرزوگ نے ​​قومی اسمبلی کو بتایا کہ اسرائیلی عوام کی اکثریت اندرونی تنازعات کا خاتمہ چاہتی ہے اور ان لوگوں کو تاریخ نہیں بھولے گی، جنہوں نے تقسیم پیدا کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے نیتن یاہو کی کابینہ کی بے حسی پر بھی تنقید کی اور اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ اس معاملے کو کابینہ کے ایجنڈے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ تحریر: سید رضی عمادی

صہیونی میڈیا اپنے تجزیوں میں لکھ رہا ہے کہ جنگ کے جاری رہنے کی صورت میں اسرائیلی فوج میں نافرمانی کی سب سے بڑی لہر کی تشکیل ایک یقینی امر ہے۔ میڈیا تمام تر سنسر کے باوجود اسرائیلی فوج کے شدید عدم اطمینان کی مسلسل خبریں نشر کر رہا ہے۔ یہ بحران غزہ میں 18 ماہ کی نہ رکنے والی لڑائی کے بعد اسرائیلی فوج کے حوصلوں میں تیزی سے گراوٹ کی عکاسی کرتا ہے اور ریزرو فورس میں کمی نیز فوجیوں کے سروس چھوڑنے سے اسرائیلی فوج کی جنگی صلاحیت میں کمی اور کمزوری نوشتہ دیوار ہے۔ اکتوبر 2023ء کی غزہ جنگ کے آغاز سے لیکر آج تک اسرائیلی فوج کو اپنی طویل ترین لڑائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ تقریباً ایک لاکھ ریزرو فوجیوں نے سروس پر واپس آنے سے انکار کر دیا ہے اور ان کی موجودگی کم ہو کر 50-60 فیصد رہ گئی ہے۔

طویل جنگ اور زیادہ ہلاکتوں نے فوجیوں کو نفسیاتی مسائل سے دوچار کر دیا ہے۔ رپورٹیں اسرائیلی افواج میں تھکاوٹ اور نفسیاتی صدمے میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جنگی پالیسیوں کے خلاف احتجاج بھی دہکھا جا رہا ہے۔ کچھ فوجیوں نے غزہ میں شہریوں کے خلاف فوجی کارروائیوں میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے۔ صیہونی میڈیا اور سیاسی اور فوجی ناقدین بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کو خبردار کر رہے ہیں کہ فوجیوں کا جنگ سے فرار فوج اور حکومت کی پالیسیوں کے حوالے سے عوامی رویوں میں تبدیلی کا اشارہ ہے اور بعید نہیں کہ نافرمانی کی یہ تحریک اسرائیل کے دوسرے شعبوں تک پھیل جائے۔

ادھر اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​زور دیکر کہا ہے کہ ملک اس وقت شدید تنازعات اور افراتفری کے دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے گروہ بندی کے خاتمے پر زور دیا۔ یہ بیان  اسرائیلی حکومت میں داخلی بحرانوں اور عوامی عدم اطمینان کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سے حکومت کی ملکی اور خارجہ پالیسیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ ہرزوگ نے ​​قومی اسمبلی کو بتایا کہ اسرائیلی عوام کی اکثریت اندرونی تنازعات کا خاتمہ چاہتی ہے اور ان لوگوں کو تاریخ نہیں بھولے گی، جنہوں نے تقسیم پیدا کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے نیتن یاہو کی کابینہ کی بے حسی پر بھی تنقید کی اور اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ اس معاملے کو کابینہ کے ایجنڈے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ، مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
  • بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے پہلگام حملے کو سکیورٹی کی خامی قرار دیدیا،تحقیقات کا مطالبہ
  • صیہونی فوج اور معاشرے میں افراتفری
  • پہلگام حملے کے بعد فواد خان کی فلم ’ابیر گلال‘ پر بھارت میں پابندی کا مطالبہ
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • سکردو، نون لیگ کے وفد کی چیف سیکرٹری سے ملاقات، بلتستان کے مسائل سے آگاہ کیا
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • فنڈنگ روکنے پر ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا