23 مارچ کا جذبہ ہمیں اپنی اصل راہ پر واپس لانے کا درس دیتا ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اپنے بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم نے یہ ملک کس مقصد کے لیے حاصل کیا تھا؟ کیا یہ ملک چند خاندانوں اور مافیاز کے ہاتھوں گروی رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا، یا اس کا مقصد عوام کی حکمرانی، انصاف اور میرٹ کی بالادستی تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 23 مارچ کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک تاریخی موڑ تھا، جب ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے آواز بلند کی گئی، ایسی ریاست جہاں انصاف، آزادی اور عوام کی حکمرانی ہو۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج دل خون کے آنسو روتا ہے کہ وہ خواب کہیں کھو چکا ہے، ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم نے یہ ملک کس مقصد کے لیے حاصل کیا تھا؟ کیا یہ ملک چند خاندانوں اور مافیاز کے ہاتھوں گروی رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا، یا اس کا مقصد عوام کی حکمرانی، انصاف اور میرٹ کی بالادستی تھا؟۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قوم کو یاد دلایا کہ 23 مارچ کا جذبہ ہمیں اپنی اصل راہ پر واپس لانے کا درس دیتا ہے، ہمیں ایک ایسا پاکستان بنانے کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی، جہاں عدل و انصاف کا نظام ہو، میرٹ کی حکمرانی ہو، اور عوامی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی حکمرانی یہ ملک کے لیے
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-19
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کی جانب سے پنوعاقل سے سکھر تک عوامی حقوق کے حصول کے لیے ایک لانگ مارچ نکالا گیا۔ لانگ مارچ کی قیادت امیر جے یو آئی مولانا محمد صالح انڈھڑ سمیت مفتی سعود افضل ہالیجوی ،حافظ عبدالحمید مھر،مولانا امان اللہ سکھروی، قاری لیاقت علی مغلی،مولانا اسداللہ بھیو،مولانا عبد الکریم عباسی،قارہ عبدالغفار سومرو،مولانا علی اکبر عباسی ، مولانا سیف اللہ سمائر،مولانا زبیر احمد مھر،قاری نصر اللہ سکھروی،مفتی ذبیح اللہ جتوئی و دیگر علماء کرام، تنظیمی رہنماؤں اور کارکنان نے کی۔لانگ مارچ میں کسانوں، مزدوروں، طلبہ، وکلا، ادیبوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں حکومت مخالف نعرے اور مطالبات درج بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مارچ کے دوران شرکاء نے حکومت اور انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ حکمران طبقے کو عوام کے بنیادی مسائل کا کوئی احساس نہیں مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھا کہا کہ زرعی اجناس خصوصاًکپاس، چاول، گنا اور گندم کے مناسب اور جائز نرخ مقرر نہ کرنا ہاری دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے،جس کے باعث سندھ کے زمیندار اور کاشتکار شدید معاشی بحران سے دوچار ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع سکھر میں جاری قبائلی تنازعات اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 2022ء کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثر خاندانوں کے گھروں کی تعمیر کے نام پر ہین?ز اور سندھ بینک کی جانب سے مبینہ لوٹ مار کی تحقیقات کرائی جائیں اور محکمہ روڈز، پبلک ہیلتھ اور بلدیاتی اداروںکے ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی عروج پر ہے جبکہ سیاسی مخالفین کے علاقوں کو دانستہ طور پر نظراندازکیا جا رہا ہے۔انہوں نے پی ایس-22 پنو عاقل کے حلقے میں فارم 47 کے ذریعے مبینہ طور پر مسلط کیے گئے ایم پی ایکی جانب سے جمعیت علماء اسلام کے ووٹرز پر انتقامی کارروائیوں اور دباؤ ڈالنے کی شدید مذمت کی۔