ذوالفقار علی بھٹو کو بعد از مرگ نشان پاکستان عطا، اعزاز صنم بھٹو نے وصول کیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
ذوالفقار علی بھٹو کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ان کی صاحبزادی صنم بھٹو نے وصول کیا۔ تقریب میں ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی و قومی خدمات بیان کیے جانے کے دوران صنم بھٹو جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور آبدیدہ ہوگئیں، اس موقع پر ایوان صدر جئے بھٹو اور زندہ ہے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں اعلیٰ ترین سول اعزازات دینے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں صدر مملکت نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو قومی اعزازات سے نوازا۔ تفصیلات کے مطابق تقریب میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، خاتون اول آصفہ بھٹو اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو شاندار خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا، ذوالفقار علی بھٹو کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ان کی صاحبزادی صنم بھٹو نے وصول کیا۔ تقریب میں ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی و قومی خدمات بیان کیے جانے کے دوران صنم بھٹو جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور آبدیدہ ہوگئیں، اس موقع پر ایوان صدر جئے بھٹو اور زندہ ہے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ذوالفقار علی بھٹو صنم بھٹو ترین سول
پڑھیں:
9مئی واقعات میں ملوث ہونے پر سہیل آفریدی کی عوامی عہدے کے لیے اہلیت سوالیہ نشان ہے، اختیار ولی خان
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ سہیل آفریدی نے 9 مئی کے واقعات کے دوران مسلح گروہوں کی قیادت کی، جس سے ان کے کردار اور عوامی عہدے کے لیے اہلیت پر سنجیدہ سوالات اٹھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
اختیار ولی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ویڈیوز میں سہیل آفریدی ہنگامہ آرائی کرنے والے مظاہرین کے ساتھ موجود ہیں اور ریاستی اہلکاروں پر پتھراؤ کی قیادت کرتے نظر آرہے ہیں۔ ان کے بقول یہ شواہد اس بات میں کوئی ابہام نہیں چھوڑتے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کی براہِ راست قیادت کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اسے جعلی قرار دینے کی مہم شروع کر دی، تاہم فرانزک تحقیق کے بعد حقائق بالکل واضح ہو جائیں گے۔
اختیار ولی خان نے کہا کہ یہ کہنا کہ ویڈیوز کسی اور موقع کی ہیں، جرم کی سنگینی کو کم نہیں کرتا۔ ان کے مطابق سہیل آفریدی کا کردار 9 مئی کے دیگر ملزمان سے کہیں زیادہ سنگین نوعیت کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی، مالم جبہ کیس دوبارہ کھلنے چاہئیں، اختیار ولی خان
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بطور وزیر اعلیٰ حلف اٹھانے کے باوجود سہیل آفریدی کے بیانات اور تقاریر آئینی حلف سے انحراف ہیں، اور ریاستی اداروں کے خلاف عوام کو اکسانا سنگین بغاوت کے مترادف ہے۔
اختیار ولی نے دعویٰ کیا کہ تازہ شواہد نے سہیل آفریدی اور ان کی جماعت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے.
9 مئی کے واقعات
9 مئی 2023 کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد میں مظاہرین نے سرکاری و عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جن میں لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس بھی شامل تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9مئی we news اختیار ولی خان سہیل آفریدی کورکمانڈر ہاؤس