راولپنڈی: پٹواری کی اسسٹنٹ کمشنر کو جان سے مارنے کی دھمکی، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
راولپنڈی میں پٹواری نے اسسٹنٹ کمشنر کینٹ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی، جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تھانہ سول لائن پولیس نے اسسٹنٹ کمشنر کے ریڈر محمد جمال کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا، متن کے مطابق طاہر وڑائچ پٹواری ایسوسی ایشن کا صدر ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق پٹواری طاہر وڑائچ نے دفتر میں داخل ہو کر گالم گلوچ کی فائل اٹھا کر پھینک دیں۔
متن کے مطابق پٹواری نے اے سی کینٹ آفس میں زبردستی داخل ہو کر نامناسب زبان استعمال کی، بدتمیزی کے دوران انہوں نے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم نے کمرہ عدالت میں داخل ہو کر کار سرکار میں مداخلت کی ہے، ساتھ ہی جیب سے آہنی مکا نکال کر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
پولیس ذرائع پٹواری طاہر وڑائچ کے خلاف شہری نے رشوت لینے کی شکایت کی تھی، شکایت پر اسسٹنٹ کمشنر کینٹ صبیح الماس نے پٹواری کو طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اے سی نے پٹواری طاہر وڑائچ کو مس کنڈکٹ پر معطل کردیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: متن کے مطابق
پڑھیں:
خالصتان حامی گروپ کی وینکوور میں بھارتی قونصل خانے پر قبضے کی دھمکی
اوٹاوا/نیویارک – بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کی حالیہ بحالی کے باوجود، خالصتان تحریک سے وابستہ سرگرمیوں میں شدت آتی جا رہی ہے۔
امریکا میں قائم خالصتان حامی تنظیم “سکھ فار جسٹس” (SFJ) نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعرات کے روز وینکوور میں بھارتی قونصل خانے کا محاصرہ کر کے اس کا “کنٹرول سنبھالنے” کی کوشش کریں گے۔
خالصتان حامیوں کو قونصل خانے کے بائیکاٹ کی اپیل
ایس ایف جے نے نہ صرف یہ دھمکی دی ہے بلکہ بھارتی نژاد کینیڈین شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دن قونصل خانے کا رخ نہ کریں۔
تنظیم نے بھارت کے حال ہی میں تعینات کیے گئے ہائی کمشنر دنیش پٹنائیک کی تصویر والا ایک پوسٹر بھی جاری کیا ہے، جسے ناقدین نے براہِ راست دھمکی کے مترادف قرار دیا ہے۔
الزام: قونصل خانہ جاسوسی میں ملوث ہے
ایس ایف جے کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وینکوور میں بھارتی قونصل خانہ خالصتان کے حامیوں کی نگرانی اور جاسوسی کے لیے ایک نیٹ ورک چلا رہا ہے، جس کے ذریعے ان افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو خالصتان ریفرنڈم تحریک سے وابستہ ہیں۔
تنظیم کا مزید کہنا ہے کہ 18 ستمبر 2023 کو، کینیڈین پارلیمنٹ میں اُس وقت کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے انکشاف کیا تھا کہ خالصتان رہنما ہردیپ سنگھ نِجار کے قتل کی تحقیقات میں بھارتی ایجنٹ کا کردار بھی شاملِ تفتیش ہے۔
دو سال گزرنے کے باوجود بھارتی سفارتی مشن مبینہ طور پر خالصتان حامیوں کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔”
رہنماؤں کو لاحق خطرات اور پولیس تحفظ
بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم مہم کے ایک رہنما اندرجیت سنگھ گوسل کو لاحق خطرات کے پیش نظر رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (RCMP) کو ان کی سیکیورٹی فراہم کرنا پڑی۔ گوسل، ہردیپ سنگھ نجار کی ہلاکت کے بعد مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔
کینیڈین حکومت کی رپورٹ میں بھی خالصتانی سرگرمیوں پر تشویش
یہ دھمکی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب رواں ماہ کینیڈین حکومت کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ انتہا پسند خالصتانی گروہوں کو کینیڈا میں موجود نیٹ ورکس اور افراد سے مالی معاونت حاصل ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ان سرگرم گروپوں میں ببر خالصہ انٹرنیشنل، انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن (ISYF)ہیں یہ دونوں تنظیمیں کینیڈین فوجداری قانون کے تحت دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب یہ گروہ مختلف چھوٹے اور غیر روایتی نیٹ ورکس کے ذریعے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ تنظیمی شناخت سے بچا جا سکے۔