امریکا افغانستان میں مذاکرات کیلئے پہنچ گیا مگر وفاقی حکومت ہمیں اجازت نہیں دے رہی، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ترجمان کے پی حکومت نے کہا کہ موجودہ جعلی وفاقی حکومت بھی افغانستان کو نظر انداز کرکے دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں، دہشت گردی کی آگ بجھانے کے لئے افغانستان سے تعلقات استوار کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ امریکی وفد افغانستان سے بات چیت کے لئے پہنچ چکا ہے جبکہ ہماری جعلی وفاقی حکومت افغانستان سے بات چیت کے لیے تیار نہیں ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نااہل وفاقی حکومت نہ خود افغانستان سے مذاکرات کے لئے تیار ہے نہ ہمیں کرنے دیتے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکا افغانستان سے بات چیت کرسکتا ہے تو ہماری جعلی وفاقی حکومت کیوں نہیں کرسکتی؟ جعلی وفاقی حکومت کی افغانستان کے حوالے سے خارجہ تعلقات سوالیہ نشان ہیں؟
انہوں نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت کب خواب غفلت سے بیدار ہوگی؟ افغانستان سے بات چیت ملک اور خصوصا خیبر پختون خوا کے بہتر مفاد میں ہے، دہشت گردی سے اپنے قوم کو محفوظ بنانے کے لئے افغانستان سے خارجہ تعلقات استوار کرنا ناگزیر ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن صوبہ ہے ہمیں اپنے عوام کے جان ومال کی فکر ہے، بلاول نے بطور وزیر خارجہ پوری دنیا کے دورے کئے مگر افغانستان جانا گوارا نہیں کیا، موجودہ جعلی وفاقی حکومت بھی افغانستان کو نظر انداز کرکے دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں، دہشت گردی کی آگ بجھانے کے لئے افغانستان سے تعلقات استوار کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افغانستان سے بات چیت جعلی وفاقی حکومت کہا کہ کے لئے نے کہا
پڑھیں:
دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں۔ ہمیں کلاشنکوف نہیں، قلم اور کتاب دو، مولانا ہدایت الرحمان
امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان نے کہا ہے کہ اپنا دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں۔ ہمیں کلاشنکوف نہیں، میڈیسن دو، قلم کتاب دو، ہمارے پاس نہ اسپتال ہیں نہ جامعات ہیں، نہ اسکول ہیں نہ موٹر وے ہیں۔
لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پُرامن احتجاج کرتے ہیں، پنجاب حکومت سے مذاکرات ہوتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ آپ اسلام آباد نہیں جا سکتے، جبکہ حکومت نے پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے کی اجازت دی ہے۔
امیر جماعت اسلامی بلوچستان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کی ماں کہتی ہے کہ اس کے بچے کو لاپتہ نہ کرو، حکومت ہماری جان، مال اور عزت کی حفاظت کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ چیک پوسٹ دیکھ کر بلوچستان کے لوگ آیت الکرسی پڑھتے ہیں، سوئی گیس جہاں سے نکلتی ہے وہاں کے لوگ لکڑی جلاتے ہیں۔
مولانا ہدایت الرحمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد جا کر اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ سی پیک بلوچستان میں نہیں ہے یہ کتنا بڑا ظلم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ایک انٹرنیشنل ائیرپورٹ ہے مگر وہاں ہمیں جانے کی اجازت نہیں، ہمارے پاس نہ اسپتال ہیں نہ جامعات ہیں، نہ اسکول ہیں نہ موٹر وے ہیں۔