پاکستان کی افغان شہریوں کو نقل مکانی کا حکم ، افغان شہریوں کا فی خاندان 50,000 روپے فیس کے عوض شہریت کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد(زبیر قصوری) پاکستانی حکومت نے ملک میں مقیم تمام قانونی اور غیر قانونی افغان شہریوں کو 31 مارچ 2025 تک واپس جانے کی سخت ہدایت جاری کی ہے۔ اس فیصلے نے پاکستان بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی، طویل مدتی افغان باشندوں نے، جن میں سے اکثر افغان یا UNHCR کارڈ رکھتے ہیں، نے گہری تشویش اور پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ وہ دلیل دیتے ہیں کہ پاکستان ان کا گھر بن گیا ہے، اس کی سرحدوں کے اندر بہت سے بچے پیدا ہوئے اور پلے بڑھے۔ “یہ ملک ہمارے لیے ماں کی طرح ہے،” ایک افغان خاندان نے چھوڑنے کی دشواری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا۔صورتحال نے متبادل طریقوں کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ کچھ افغان باشندے ترکی کی حالیہ پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جس نے کافی فیس کے عوض افغانوں اور دیگر قومیتوں کو ترک شہریت دی تھی۔ اس اقدام نے مبینہ طور پر ترک حکومت کے لیے اربوں ڈالر کی آمدنی حاصل کی اور اس کے ٹیکس کی بنیاد کو 3 ملین سے زیادہ افراد تک بڑھایا۔
ایک افغان باشندے نے تجویز پیش کی کہ پاکستان اسی طرح کی شہریت بہ سرمایہ کاری ماڈل اپنائے۔ “اگر پاکستانی حکومت ترکی کے پروگرام کی طرح قانون سازی کرے تو یہ اربوں ڈالر کما سکتی ہے اور لاکھوں افراد کو ٹیکس نیٹ میں لا سکتی ہے”۔ “یہ آئی ایم ایف کے قرضوں کی ضرورت کو کم کر سکتا ہے۔”
انہوں نے پاکستان کے ویزہ نظام میں موجودہ ناہمواریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ اور کابل سفارتخانے نے گزشتہ تین سالوں میں مختلف زمروں میں 24 گھنٹے کے اندر لاکھوں ویزے جاری کیے ہیں۔ اس کے برعکس، وزارت داخلہ افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے، یہاں تک کہ وہ لوگ جنہوں نے قانونی طور پر ویزا میں توسیع کے لیے درخواست دی ہے، ان کی توسیع کی مدت کو چھ ماہ سے کم کر کے ایک ماہ کر دیا ہے۔
مزید برآں، ایک اندازے کے مطابق 800,000 سے زیادہ افغان باشندوں نے ویزا میں توسیع کے لیے درخواست نہیں دی ہے۔ رہائشی نے ان افراد کو رسمی نظام میں ضم کرنے کے لیے ایک ہموار قانونی ڈھانچہ تجویز کیا۔ انہوں نے فی خاندان 50,000 روپے فیس کے عوض شہریت کی پیشکش کی، جس سے پاکستان کے لیے ممکنہ طور پر 6 بلین ڈالر سے زیادہ کی آمدنی ہو سکتی ہے۔
افغان باشندے پاکستانی حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ صرف اخراج پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ان متبادل آمدنی کے ذرائع اور قانونی فریم ورک پر غور کرے، جو ان کے خیال میں افغان کمیونٹی اور پاکستانی معیشت دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
اتصالات کی وزیراعظم شہبازشریف سے یوفون-ٹیلی نار کے انضمام کے تعطل میں مداخلت کی اپیل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: افغان شہریوں کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
طورخم بارڈر کے راستے سے گزشتہ روز 5,220 افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق طورخم بارڈر سے 401 قانونی اور 2,314 غیر قانونی افراد کی وطن واپسی ہوئی ہے۔ اب تک کل 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان شہری واپس جا چکے ہیں۔
اسلام آباد سے 19، پنجاب سے 450 افغان شہری گزشتہ روز واپس بھیجے گئے۔ اب تک دیگر صوبوں سے 25 ہزار 392 افغان باشندے واپس جا چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے ٹرانزٹ پوائنٹس سے گزشتہ روز 19 افغان شہری ڈیپورٹ ہوئے۔
پشاور، لنڈی کوتل اور کوہاٹ جیل سے مجموعی طور پر 7,261 افراد کی واپسی مکمل ہوئی جبکہ گزشتہ روز 1,326 افغان شہریوں نے خیبر پختونخوا میں عارضی قیام کیا۔ بعد ازاں انہیں ڈیپورٹ کردیا گیا۔
مجموعی طور پر 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس بھیجے جا چکے ہیں۔ 54 ہزار سے زائد قانونی جبکہ 6 لاکھ 28 ہزار غیر قانونی تارکین وطن افغان شہریوں کی واپسی کی گئی۔