عمران ہاشمی کا جاوید شیخ کے ’خراب رویے‘ کے الزامات پر ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے مشہور اداکار عمران ہاشمی نے سینئر اداکار جاوید شیخ کی جانب سے ان پر لگائے گئے خراب رویے سے متعلق بیان پر ردعمل دے دیا۔
حال ہی میں پاکستان شوبز کے سینئر اداکار جاوید شیخ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پہلی مرتبہ فلم جنت کی شوٹنگ میں ان کا تعارف عمران ہاشمی سے کرایا گیا تھا تاہم عمران ہاشمی نے ان کے سلام کا جواب نہیں دیا اور ان کے ساتھ خراب رویہ اختیار کیا۔
جاوید شیخ نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد عمران ہاشمی کے ساتھ تقریباً دو ہفتے تک بات چیت نہیں ہوئی اور دونوں کے درمیان سرد مہری رہی تھی۔
View this post on InstagramA post shared by Pinkvilla (@pinkvilla)
اب جاوید شیخ کے اس متنازع بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایک حالیہ انٹرویو میں عمران ہاشمی نے کہا کہ انہیں پاکستانی اداکار کے ساتھ پہلی ملاقات مکمل طور پر یاد تو نہیں کیونکہ یہ کافی پرانی بات ہے مگر انہیں یہ یاد ہے کہ جاوید شیخ اور وہ ہمیشہ خوشگوار تعلقات میں تھے۔
عمران ہاشمی نے کہا کہ ’میں اس وقت صرف 20 سال کا تھا، اور وہ میری عمر کے نہیں تھے اس لیے ہم کبھی دوست نہیں تھے۔ میں نے ان کے ساتھ ہینگ آؤٹ نہیں کیا ملاقاتیں نہیں کیں، لیکن جو کچھ وہ کہہ رہے ہیں مجھے ایسا کچھ یاد نہیں کہ ہوا تھا‘۔
View this post on InstagramA post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
جنت اسٹار نے مزید کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ جاوید صاحب اپنے ساتھ کیا واپس لے گئے، لیکن یہ ضرور ہے کہ وہ 16-17 سالوں سے اس کو سنبھالے ہوئے ہیں۔ جہاں تک میرا تعلق ہے، میرے لئے یہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ میرے متعلق وہ بات ہورہی ہے جس کے بارے میں میں کچھ نہیں جانتا‘۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عمران ہاشمی نے جاوید شیخ کے ساتھ
پڑھیں:
خفیہ ایٹمی تجربہ: ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین نے ایٹمی تجربات کرنے کے امریکی صدر کے اس دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیدتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔
چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی برقرار رکھنی چاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو بین الاقوامی امن اور توازن کو نقصان پہنچائیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ امریکا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اپنے جوہری تجربات کو پھر سے شروع کردینے چاہئیں۔
انھوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں تجربات کر رہے ہیں لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا اور مجھے ڈر ہے امریکا ایٹمی تجربات نہ کرنے والا واحد ملک نہ بن جائے۔
امریکا نے 1992 سے اب تک کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا ہے جب کہ روس نے 1990 اور چین نے 1996 کے بعد سے کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔
ان تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ صرف “نظامی یا غیر جوہری تجربات” (non-critical tests) کرتے ہیں، جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا۔
تاہم روس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل “بوریوسٹِنِک” اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔
جس کے بعد حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے وزارت دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو چین امریکا سے ایٹمی ہتھیاروں میں آگے نکل جائے گا۔