پاکستان اسٹیل کرپشن کیسز: نیب کے اپیلیں واپس لینے پر درخواستیں خارج
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
نیب نے پاکستان اسٹیل ملز کے سابق چیئرمین اور دیگر ملزمان کے خلاف اپیلیں واپس لے لیں، جس کے بعد عدالت نے درخواستیں خارج کر دیں۔
عدالتِ عالیہ میں پاکستان اسٹیل ملز میں کرپشن کیسز کی سماعت ہوئی۔
پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان کی بریت کے خلاف دائر اپیلیں نیب بورڈ کی سفارش پر واپس لی گئیں۔
کراچی احتساب عدالت نے پاکستان اسٹیل ملز کرپشن کیس.
سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے پاکستان اسٹیل میں کرپشن کا ازخود نوٹس لیا تھا، جس کے بعد چیئرمین پاکستان اسٹیل معین آفتاب اور دیگر ملزمان کے خلاف 12 ریفرنسز بنائے تھے۔
ان کیسز میں2021ء میں نیب کورٹ نے تمام ملزمان کو بری کر دیا تھا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان اسٹیل اسٹیل ملز
پڑھیں:
سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔
تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔
محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔