جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا تحریک انصاف کی پوری قیادت مقدمات میں نامزد ہے، کسی دن پی ٹی آئی کا کوئی ایک رہنما عدالت ہوتا ہے، کسی دن دوسرا رہنما عدالت میں ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے فتنہ پھیلانے والے کئی لوگ ہیں جو بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے میری ملاقات میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا تحریک انصاف کی پوری قیادت مقدمات میں نامزد ہے، کسی دن پی ٹی آئی کا کوئی ایک رہنما عدالت ہوتا ہے، کسی دن دوسرا رہنما عدالت میں ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا 26 نومبر کو گاڑیاں بھی ہماری چھینیں اور مقدمات بھی ہم پر بنائے گئے، بانی پی ٹی آئی 26 نومبر کی معافی کیوں مانگیں؟

ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا حکومت ہوشیار ہوتی تو بلوچستان میں امن آ جاتا۔ کسی پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے شیر افضل مروت کا کہنا تھا میرا کسی پارٹی سےکوئی رابطہ نہیں، کوئی ملے تو سلام دعا کر لیتا ہوں۔ عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب بلائیں گے تب ملنے جاؤں گا، فتنہ پھیلانے والے کئی لوگ ہیں جو ملاقات میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کا کہنا تھا رہنما عدالت پی ٹی آئی ہوتا ہے

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں

انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔

پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ 

عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا  کو نوٹس جاری کر دیے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔

عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔

دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • چھبیس نومبر بغیر اجازت احتجاج کیس کا پہلا فیصلہ: عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنا دیں
  • حسان نیازی پتلون لہرانے کے کیس میں جیل ہے تو علیمہ خان کا بیٹاکس طرح آزاد گھوم رہاہے ، وہ بھی اسی ویڈیو میں تھا: شیر افضل مروت 
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ  
  • چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • پی ٹی آئی میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں، پارٹی کا شیرازہ بکھیر دیا. شیر افضل مروت کا الزام
  • حمائمہ ملک نے مفتی طارق مسعود سے کس بات کی معافی مانگی؟
  • شاہ محمود قریشی شیر پاؤ پل کیس میں بری، مقدمے کے دوران کب کیا ہوتا رہا؟
  • 26 نومبر احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 8 ستمبر تک توسیع