ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 27مارچ تک توسیع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 27مارچ تک توسیع کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 27 مارچ 2025 تک توسیع کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔ایف بی آر کی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق فروری 2025 کے ٹیکس پیریڈ کے لیے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ اٹھارہ مارچ 2025 تھی جسے اب بڑھا کر 27 مارچ 2025 کر دیا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق یہ فیصلہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 74 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے سیکشن 43 کے تحت کیا گیا ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ یہ سہولت ٹیکس دہندگان کو درپیش مشکلات کے پیش نظر فراہم کی گئی ہے تاکہ وہ مقررہ وقت میں اپنی ریٹرن جمع کرا سکیں اور کسی قسم کی پریشانی سے بچ سکیں۔ٹیکس دہندگان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دی گئی مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بروقت اپنی ریٹرن فائل کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ جرمانے سے بچا جا سکے۔واضح رہے کہ ایف بی آر وقتا فوقتا کاروباری برادری کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ٹیکس ریٹرن کی آخری تاریخ میں توسیع کرتا رہتا ہے تاکہ وہ آسانی سے اپنی ٹیکس ادائیگیاں مکمل کر سکیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ریٹرن جمع کرانے کی اور فیڈرل ایکسائز ایف بی آر نے سیلز ٹیکس تاریخ میں توسیع کر
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔