اسلام آباد:

چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ سائلین نظام انصاف کے شراکت دار ہیں ان سے عزت و وقار سے پیش آنا چاہیے۔

عوام کو انصاف تک رسائی کو مزید وسعت دینے کی کوششوں کے تحت چیف جسٹس پاکستان  کا مختلف شعبہ جات کے سربراہان کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کے رجسٹرار محمد سلیم خان، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی، سیکرٹری قانون و انصاف کمیشن سیدہ تنزیلہ صباحت نے شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیف جسٹس نے جاری عدالتی اصلاحات کا جائزہ لیا اور عدالتی طریقہ کار کی ڈیجیٹلائزیشن، آسان رسائی، احتساب اور شفافیت کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے نشاندہی کی کہ اصلاحات کا مقصد صرف مقدمات کے بوجھ کو کم کرنا نہیں بلکہ سائلین کو بروقت اور مؤثر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، سائلین انصاف کے نظام کے بنیادی اسٹیک ہولڈرز ہیں، سائلین کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ پیش آنا عدالتی ادارے کی انصاف سے وابستگی اور مثبت عوامی تاثر کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اب تک حاصل کیے گئے نمایاں اہداف پر روشنی ڈالی گئی، اجلاس میں ای فائلنگ نظام کے کامیاب عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔

مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں آئی ٹی ڈائریکٹوریٹ نے عدالتی عمل کو مزید شفاف اور قابل رسائی بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے انضمام اور نئے میکانزم کے قیام پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اجلاس میں چیف جسٹس کو مزید کے ساتھ

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے

اسلام آباد:

ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔

دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔

خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بنیادی  انفرا اسٹرکچر کے بغیر ای چالان سسٹم کا نفاذ: کراچی کی سڑکوں پر سوالیہ نشان
  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • جماعت اسلامی ویمن ونگ کراچی کا میڈیا اجلاس
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ