Nawaiwaqt:
2025-06-09@11:04:39 GMT

صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان

ملک میں بجلی کے صارفین کے لیے خوشخبری ہے کہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت 30 پیسے فی یونٹ کم ہونے کا امکان ہے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیپرا کو فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست جمع کرا دی ہے جس پر نیپرا اتھارٹی کل سماعت کرے گی اور حتمی فیصلہ کرے گی درخواست میں فراہم کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق فروری کے مہینے میں ملک بھر میں مجموعی طور پر 6 ارب 49 کروڑ 50 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو 6 ارب 66 کروڑ 60 لاکھ یونٹس فراہم کیے گئے فروری میں پیدا ہونے والی بجلی کی فی یونٹ لاگت 8 روپے 22 پیسے رہی جبکہ اسی مہینے کے لیے بجلی کی ریفرنس لاگت 8 روپے 52 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی اس حساب سے صارفین کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کی جا سکتی ہے  فروری میں بجلی کی پیداوار کے مختلف ذرائع پر نظر ڈالیں تو پانی سے 27.

12 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ مقامی کوئلے سے 15.02 فیصد بجلی پیدا ہوئی درآمدی کوئلے سے بجلی کی پیداوار کا تناسب 1.56 فیصد رہا جبکہ گیس کے ذریعے 10.32 فیصد بجلی پیدا کی گئی مزید برآں درآمدی ایل این جی سے 14.11 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ جوہری ایندھن کا حصہ 26.59 فیصد رہا جو کہ مجموعی بجلی کی پیداوار میں ایک بڑا تناسب ہے نیپرا کی جانب سے درخواست پر سماعت کے بعد صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کا حتمی اعلان متوقع ہے اگر منظوری دی جاتی ہے تو یہ کمی عوام کے لیے کچھ حد تک ریلیف کا باعث بنے گی

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بجلی پیدا کی گئی فیصد بجلی پیدا کے لیے بجلی بجلی کی

پڑھیں:

اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟

 کل پیش کیے جانیوالے رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق ملکی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا لیکن معیشت کی عبوری شرح نمو3.6  فیصد ہدف  کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔

 رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ مالی سال 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن میں 144 ڈالر کا اضافہ ہوا، سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی جبکہ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا۔

رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا، زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گیلپ سروے 2025: پاکستانی معیشت کی درست سمت میں پیشرفت کے واضح اشارے

دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا، کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، سروے کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا، جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اکنامک سروے حجم شرح نمو ملکی معیشت

متعلقہ مضامین

  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
  • آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل
  • قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
  • آج پاکستان کے کن علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے؟
  • اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
  • کس شعبے کی گروتھ کیا رہی؟ اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق  
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان