پاکستان کا کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت میں چین کیساتھ تعاون کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملاقات میں ای گورننس اور ڈیجیٹل معیشت میں شراکت داری بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا، پاکستان، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے عمل میں چین کے تجربات سے بھرپور استفادہ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ اور چین کے سفیر جیانگ زی ڈونگ کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور چین نے کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک نے ای گورننس اور ڈیجیٹل معیشت میں شراکت داری بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے عمل میں چین کے تجربات سے بھرپور استفادہ کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تکنیکی تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے سے پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا۔ ملاقات میں پاکستانی طلبا کے لیے چین میں مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس کے ڈگری پروگرامز میں داخلوں کے مواقع پر بھی بات چیت کی گئی، اس کے علاوہ، آئی سی ٹی، اے آئی، اور ڈیجیٹل گورننس میں تربیتی تعاون پر بھی غور کیا گیا تاکہ پاکستانی نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل ہو سکے۔
یہ منصوبے دونوں ممالک کے درمیان سدا بہار اسٹریٹجک شراکت داری کا مظہر ہیں۔ پاکستان اور چین سی پیک کے تحت ڈیجیٹل کوریڈور کے تحفظ کے لیے کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی) کے قیام پر بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس کا مقصد ڈیجیٹل ٹریفک اور ڈیٹا کے بہاؤ کو محفوظ بنانا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی تعاون میں اضافے کا عکاس ہے۔ یہ اقدامات پاکستان اور چین کے درمیان تکنیکی تعاون کو مزید مستحکم کریں گے اور دونوں ممالک کی ڈیجیٹل معیشتوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دونوں ممالک ملاقات میں کے درمیان اور چین چین کے پر بھی
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹرانسپورٹ، سعودی عرب میں خودکار گاڑیوں کا تجربہ
سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں خودکار گاڑیوں کے ابتدائی تجرباتی مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اور محفوظ نقل و حمل کے نظام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
گزشتہ روز اس پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات و چیئرمین جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی انجینیئر صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے اور ایک محفوظ اور ذہین ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔
برعاية معالي وزير النقل والخدمات اللوجستية @SalehAlJasser
الهيئة العامة للنقل تطلق المرحلة التطبيقية الأولية للمركبات ذاتية القيادة
Under the patronage of H.E. @SalehAlJasser, Minister of Transport and Logistics Services
TGA launches the initial operational phase of autonomous… pic.twitter.com/1BjmGqHT5N
— الهيئة العامة للنقل | TGA (@Saudi_TGA) July 23, 2025
یہ منصوبہ حقیقی طور پر ریاض کے 7 اہم علاقوں میں چلایا جائے گا، جن میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 2 اور 5، روشن بزنس فرنٹ، شہزادی نُورہ یونیورسٹی، شمالی ریلوے اسٹیشن، اور جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا صدر دفتر شامل ہیں، جہاں 13 مخصوص پک اپ اور ڈراپ آف پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ منصوبہ مختلف سرکاری و نجی اداروں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، جن میں وزارت داخلہ، سعودی ڈیٹا اینڈ اے آئی اتھارٹی، جیو اسپیشل اتھارٹی، اور نجی کمپنیاں جیسے اے آئی ڈرائیور، وی رائیڈ اور اوبر شامل ہیں، اس منصوبے سے سعودی عرب میں مقامی جدت اور عوامی و نجی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس 12 ماہ کے پائلٹ مرحلے کے دوران ان گاڑیوں کی مسلسل نگرانی کی جائے گی اور ہر گاڑی میں ایک سیکیورٹی آفیسر موجود ہوگا، یہ گاڑیاں اہم شاہراہوں اور شہری سڑکوں پر چلیں گی جن کی نگرانی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کرے گی۔
مزید پڑھیں:
انجینیئر صالح الجاسر نے اس اقدام کو پائیدار نقل و حرکت اور معیشت کی ترقی کی جانب ایک مضبوط قدم سمجھتے ہوئے اسے ’ذہین اور محفوظ ٹرانسپورٹ کے لیے ایک ماڈل شراکت داری‘ کا مظہر قرار دیا۔
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ یہ تجرباتی مرحلہ مملکت میں خودکار نقل و حرکت کو وسعت دینے کی تیاری کے طور پر کیا جا رہا ہے، تاکہ سعودی عرب کو خطے میں اس ٹیکنالوجی کا قائد بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرانسپورٹ خودکار سعودی عرب