پاکستان اور ایتھوپیا کا پارلیمانی سفارتکاری اور وفود کے تبادلوں میں فروغ پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان اور ایتھوپیا کا پارلیمانی سفارتکاری اور وفود کے تبادلوں میں فروغ پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی ،ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی تعاون کے فروغ، تجارتی، اقتصادی اور پارلیمانی و ثقافتی روابط پر گفتگو کی گئی،ملاقات میں پارلیمانی سفارتکاری اور وفود کے تبادلوں میں فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ نے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں،شہید ذوالفقار علی بھٹو ایتھوپیا کا دورہ کرنے والے پہلے پاکستانی وزیر اعظم تھے،دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ایتھوپین سفیر نے کہا کہ ایتھوپیا پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہشمند ہے، دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی رابطوں میں اضافہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان اور عوام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اور
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی، سابق سفیر عبدالباسط نے بلوچستان میں دہشتگردی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے انڈیا میں تعینات رہنے والے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے خبردار کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کچھ دنوں کے اندر پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ عبدالباسط نے 2016 کے اُڑی اور 2019 کے پلوامہ حملوں کے بعد بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بہار میں دیے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے۔ "یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کر دیا، چاہے یہ ایک ہفتے میں ہو یا 15 دنوں میں، کچھ نہ کچھ ہوگا۔"
عمران خان سے ملاقات کے لیے افواج پاکستان کے 4ریٹائرڈ سینئر افسران کی درخواست دائر
عبدالباسط کا ماننا ہے کہ پاکستان کو فوری طور پر کوئی سفارتی مسئلہ درپیش نہیں ہے، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے، تاہم بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں مزید دہشت گردانہ کارروائیوں کا امکان ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو قانون و صورت حال میں مزید بے اطمینانی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارت کے اعلان کو سابق ہائی کمشنر نے "علامتی" قرار دیا، کیونکہ بھارت کے پاس فی الحال مغربی دریاؤں کے رخ موڑنے کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ عالمی بینک، جو اس معاہدے کے ضامن اور ثالث کی حیثیت رکھتا ہے، سے رابطہ کرے اور ایک مضبوط سفارتی اور قانونی جواب تیار کرے۔
کراچی میں ڈاکو کی فائرنگ سے 14سالہ بچہ جاں بحق
مزید :