ملک میں سیمنٹ کی قیمت بڑھ گئی ، فی بوری کتنےروپے کی ہوگئی؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کے حوالے سے بتایا کہ 20 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1380 روپے ریکارڈ کی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں 4.34 فیصد زیادہ ہے۔ پیوستہ ہفتے میں ملک کے شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1322 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسی طرح 20 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے جنوبی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1382 روپے ریکارڈ کی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں 0.
گزشتہ ہفتے کے دوران اسلام آباد میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1375 ، راولپنڈی 1333، گوجرانوالہ 1400، سیالکوٹ 1370 ، لاہور 1450، فیصل آباد 1370، سرگودھا 1370، ملتان 1384، بہاولپور 1400، پشاور 1360 اور بنوں میں 1367 روپے ریکارڈ کی گئی۔اسی طرح کراچی میں گزشتہ ہفتے کے دوران سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1314، حیدر آباد 1340 ، سکھر 1450 ، لاڑکانہ 1400، کوئٹہ 1450 اور خضدار میں 1337 روپے ریکارڈ کی گئی۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت روپے ریکارڈ کی گئی ہفتے میں ملک کے ہفتے کے
پڑھیں:
ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
پرانے اور ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کو 46.73 ارب روپے میں فروخت کر دیا گیا۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق 61 یونٹس کے ملبےکی فروخت کیلیے ریزرو پرائس45.817 ارب روپے رکھی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق ریزرو پرائس اسٹیٹ بینک کے ماہرین نے مقرر کی تھی۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پلانٹس میں جامشورو بلاک ون ٹو، گدو ٹو، سکھر کے پلانٹس شامل ہیں۔
سرکاری تھرمل پاور پلانٹس میں کوئٹہ، مظفر گڑھ بلاک ون اور بلاک ٹو فیصل آباد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے حکومت کو تین غیر فعال پاور پلانٹس کیلئے مایوس کن ردعمل کا سامنا حکومت نے 450 میگا واٹ کا روش پاور پلانٹ حاصل کرلیااعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پاور پلانٹس کے ملازمین کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کیا ہے، ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے پر سالانہ اربوں روپے کا خرچہ ہو رہا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کی فروخت کا فائدہ بجلی صارفین کے بلوں میں بھی ہو رہا ہے، ان تمام سرکاری پلانٹس کے کپیسٹی چارجز بجلی کے بلوں میں شامل تھے۔