وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ کی امریکا میں اہم ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے امریکا میں اہم ملاقاتیں کیں، جن میں امریکی کانگریس کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ رہنماؤں سے بات چیت شامل تھی۔
ان ملاقاتوں میں پاک امریکہ تعلقات، دوطرفہ تعاون اور معاشی تعلقات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
طارق فاطمی نے امریکی کانگریس کی امور خارجہ کمیٹی کے چئیرمین برائن ماسٹ، امور خارجہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی برائے جنوبی و سنٹرل ایشیا کے رینکنگ ممبر کانگریس سڈنی کام لاگر ڈو اور پاکستان کاکس کے شریک چئیرمینوں جیک برگ مین اور ٹام سوازی سے بھی ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: امریکا میں قونصلیٹ جنرل آف پاکستان میں یوم پاکستان کی مناسبت سے پروقار تقریب کا انعقاد
معاون خصوصی نے امریکی رہنماؤں کو پاکستان کی حکومتی پالیسیوں بالخصوص معاشی ترجیحات کے حوالے سے بریف کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان پاک امریکا تعلقات میں مزید وسعت خصوصاً معاشی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہے۔ طارق فاطمی نے کہا کہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
ملاقاتوں میں علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مزید تقویت کی توقع ظاہر کی گئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔