برطانوی محکمہ صحت نے فلو اور کورونا وائرس کو وبائی امراض کے حوالے سے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے 24 ترجیحی پیتھوجینز کی تیاری کے لیے کہا ہے۔

یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنس کی واچ لسٹ کے مطابق کچھ ایسے وائرس ہیں جن میں عالمی وبائی مرض کہا جاسکتا ہے، جیسے کوویڈ – جبکہ دیگر ایسی بیماریاں ہیں جن کا کوئی موجودہ علاج نہیں ہے یا ان کا کوئی خاص نقصان ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سردیوں میں وٹامن ڈی کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے؟

یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (یوکے ایچ ایس اے) کے مطابق ایویئن، یا برڈ، فلو فہرست میں شامل ہے، اور ساتھ ہی مچھروں سے پھیلنے والی بیماریاں جو موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ عام ہوسکتی ہیں۔

لسٹ جاری کرنے کا مقصد سائنسدانوں کو نئے ٹیسٹ اور ویکسین یا دوائیں تیار کرنے کی طرف راغب کرنا ہے۔

رتھو مائیگزو وائرس بشمول فلو اور کورونا وائرس کو زیادہ خطرناک امکانی وبا کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے جبکہ انکے ساتھ پیکورونا وائرس جیسے پولیو اور پیرا مائیکسو وائرس جیسے خسرہ شامل ہیں۔

نئی فہرست میں 16 وائرس فیملیز اور 8 بیکٹیریل فیملیز شامل ہیں جو کہ مجموعی طور پر درجنوں نقصاندہ مائیکرو آرنگینزم کے برابر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: منکی پوکس کی نئی قسم سامنے آ گئی، ہیلتھ اتھارٹی کی وارننگ جاری

اس فہرست میں اڈینو وائرس، لاسا بخار، نورووائرس، میرس، ایبولا (اور اسی طرح کے وائرس، جیسے ماربرگ)فلاوی ویریدا (جس میں ڈینگی، زیکا اور ہیپاٹائٹس سی شامل ہیں) شامل ہیں۔

ہنٹا وائرس، کریمین کانگو ہیمرجک بخار، فلو (غیر موسمی، بشمول ایوین نپاہ وائرس،Oropouche ، شدید flaccid myelitisانسانی میٹاپنیووائرس (HMPV) ،ایم پی اوکس، چکن گونیا بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

اینتھراکس، کیو بخار، Enterobacteriaceae (جیسے E.

coli اور Yersinia pestis، جو طاعون کا سبب بنتا ہے)، ٹولاریمیا، Moraxellaceae (جو پھیپھڑوں، پیشاب اور خون میں انفیکشن کا سبب بنتا ہے)، سوزاک، سٹیفلیلوکوکس، گروپ اے اور بی اسٹریپ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news برطانیہ طاعون عالمی وبا فلو کورونا وائرس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانیہ عالمی وبا فلو کورونا وائرس فہرست میں شامل ہیں

پڑھیں:

پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط

چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ پانچواں پروگرام ہے جو 2026ء سے 2031ء تک قابلِ عمل رہے گا۔

اِس فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کی جائے گی، فریم ورک میں خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے 5 کلیدی شعبے شامل ہیں۔

چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ اِس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل
  • ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی پیداواروالےممالک میں شامل کرلیا
  • اسرائیل سے خطرات،عرب ممالک متحرک،اہم سیکیورٹی اقدامات کا اعلان,مشترکہ فضائی نظام،خلیج دفاعی اتحاد کی تشکیل شامل
  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
  • چین نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر امریکی اینوڈیا چِپس خریدنے پر پابندی لگا دی
  • سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی