آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کوالیفائر 9 اپریل سے پاکستان میں شروع ہونے والا ہے جس میں 6 ٹیمیں میدان میں اتریں گی، جن میں سے 2 ٹیمیں اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے مسلسل دوسری مرتبہ ویمنز انڈر 19 ورلڈ کپ ٹائٹل جیت لیا

کوالیفائر ٹورنامنٹ 9 اپریل سے پاکستان میں شروع ہونے والا ہے، جس میں 6 ٹیمیں حصہ لیں گی، کوالیفائی کرنے والی 2 ٹیمیں بھارت میں ہونے والے میگا ایونٹ میں حصہ لیں گی۔

کوالیفائی میچر میں پاکستان، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش، آئرلینڈ اور تھائی لینڈ کی ٹیمیں قسمت آزمائی کریں گی۔

View this post on Instagram

A post shared by ICC (@icc)

شیڈول

(دن کے میچ 9 بجکر 30 پر شروع ہوں گے جبکہ اور ڈے/نائٹ میچ مقامی وقت کے مطابق سہہ پہر 2 بجے شروں ہوں گے۔

بدھ، 9 اپریل

پاکستان بمقابلہ آئرلینڈ – قذافی اسٹیڈیم (دن)

ویسٹ انڈیز بمقابلہ سکاٹ لینڈ –(دن)

جمعرات، 10 اپریل

تھائی لینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش – (دن) قذافی اسٹیڈٰیم

جمعہ، 11 اپریل

پاکستان بمقابلہ سکاٹ لینڈ – لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ (دن)

آئرلینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز – قذافی اسٹیڈیم (دن)

اتوار، 13 اپریل

سکاٹ لینڈ بمقابلہ تھائی لینڈ – لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ (دن)

بنگلہ دیش بمقابلہ آئرلینڈ – قذافی اسٹیڈیم (ڈے نائٹ)

پیر، 14 اپریل

پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز – قذافی اسٹیڈیم (ڈے نائٹ)

منگل، 15 اپریل

تھائی لینڈ بمقابلہ آئرلینڈ – لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ (دن)

اسکاٹ لینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش – قذافی اسٹیڈیم ( ڈے نائٹ)

جمعرات، 17 اپریل

بنگلہ دیش بمقابلہ ویسٹ انڈیز – لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ (دن)

پاکستان بمقابلہ تھائی لینڈ – قذافی اسٹیڈیم (ڈے نائٹ)

جمعہ، 18 اپریل

آئرلینڈ بمقابلہ سکاٹ لینڈ – قذافی اسٹیڈیم (ڈے نائٹ)

ہفتہ، 19 اپریل

پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش – لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ (دن)

ویسٹ انڈیز بمقابلہ تھائی لینڈ – قذافی اسٹیڈیم (ڈے نائٹ)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئرلینڈ آئی سی سی ویمنر ورلڈ کپ اسکاٹ لینڈ بنگلہ دیش پاکستان تھائی لینڈ ویسٹ انڈیز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئرلینڈ ا ئی سی سی ویمنر ورلڈ کپ اسکاٹ لینڈ بنگلہ دیش پاکستان تھائی لینڈ ویسٹ انڈیز قذافی اسٹیڈیم لینڈ بمقابلہ تھائی لینڈ ویسٹ انڈیز بنگلہ دیش سکاٹ لینڈ ورلڈ کپ ڈے نائٹ

پڑھیں:

رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی

ویب ڈیسک: رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے تقریب کل دن ڈھائی بجے ہوگی، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ کر سکی۔

دستاویز کے مطابق مالی سال 25-2024 میں معاشی ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی، گزشتہ مالی سال معاشی ترقی کی شرح 2.51 فیصد تھی، مالی سال 25-2024 میں زرعی ترقی کی شرح 0.56 فیصد رہی ہے اور گزشتہ مالی سال کے دوران زرعی ترقی کی شرح 6.4 فیصد تھی۔

مالی سال 25-2024 میں صنعتی ترقی کی شرح 4.7 فیصد رہی ہے، گزشتہ مالی سال صنعتی ترقی کی شرح 1.37 فیصد تھی، رواں مالی سال لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح نمو 1.53 جبکہ گزشتہ مالی سال لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح نمو 0.94 فیصد تھی۔

ڈیرہ اسماعیل خان: کار کھائی میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں تعمیراتی شعبے میں ترقی کی شرح 6.61 فیصد رہی جبکہ گزشتہ مالی سال تعمیراتی شعبے کی ترقی کی شرح 1.14 فیصد تھی اسی طرح رواں مالی پاکستان کی معیشت کا حجم 411 ارب ڈالر ہے، گزشتہ مالی سالی پاکستان کی معیشت کا حجم 372 ارب ڈالر تھا۔

رواں مالی سال پاکستانیوں کی فی کس آمدن 1824 ڈالر سالانہ رہی جبکہ گزشتہ مالی سال پاکستانیوں کی فی کس آمدن 1680 ڈالر سالانہ تھی، رواں مالی سال جولائی سے مارچ پرائمری بیلنس 3469 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ پرائمری بیلنس 1615 ارب روپے تھا۔

عید پر صفائی کے مؤثر انتظامات: والٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی بروقت کارروائی

دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ 2970 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ 3902 ارب روپے تھا اسی طرح رواں مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ معیشت کا 2.4 فیصد رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ معیشت کا 3.7 فیصد تھا۔

رواں مالی سال جولائی سے اپریل برآمدات 26.89 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل برآمدات 25.27 ارب ڈالر تھیں اسی طرح رواں مالی سال جولائی سے اپریل ایکسپورٹ میں 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

پنجاب حکومت کا بیس بال سٹیڈیم اوروالی بال کمپلیکس بنانےکافیصلہ

بجٹ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے اپریل درآمدات میں 48.29 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل درآمدات 44.9 ارب ڈالر تھیں، جولائی سے اپریل 10 ماہ میں تجارتی خسارہ 21.3 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل تجارتی خسارہ 19.6 ارب ڈالر تھا۔

اسی طرح جولائی سے اپریل 10 ماہ میں سمینٹ کی پیداوار 37.3 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل سمینٹ کی پیداوار 37.4 ملین ٹن تھی، جولائی سے اپریل 10 ماہ میں ایک لاکھ 11 ہزار 332 گاڑیاں تیار ہوئیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل تک ایک لاکھ 79 ہزار 593 گاڑیاں تیار ہوئی تھیں۔

پی سی بی سینئر انٹر ڈسٹرکٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کیلئےزونل ٹیموں کاانتخاب جاری

جولائی سے اپریل 10 ماہ میں 24 ہزار 832 ٹریکٹرز تیار کیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی تا اپریل 38 ہزار 282 ٹریکٹرز تیار کیے گئے تھے، اسی طرح رواں مالی سال جولائی سے اپریل پٹرولیم مصنوعات کی فروخت 13.22 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل پٹرولیم مصنوعات کی فروخت 12.4 ملین ٹن تھی۔

قومی اقتصادی سروے کے مطابق گندم کے پیداوار میں 9.8 فیصد کمی ہوئی، گندم کی پیداوار 31.8 ملین ٹن سے کم ہو کر 28.9 ملین ٹن ہو گئی، ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی ہے جبکہ چاول کی پیداوار میں 1.3 فیصد کمی ہوئی، چاول کی پیداوار 98.6 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 97.2 لاکھ ٹن رہ گئی ہے، ایک سال کے دوران چاول کی پیداوار میں ایک لاکھ 40 ہزار ٹن کی کمی ہوئی ہے۔

قومی اقتصادی سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال گنے کی پیداوار میں 3.8 فیصد کمی ہوئی، گنے کی پیداوار 87.6 ملین ٹن سے کم ہو کر 84.2 ملین ٹن رہ گئی، ایک سال کے دوران گنے کی پیداوار میں 34 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی، اسی طرح کپاس کی پیداوار 30.7 فیصد کم ہوئی، کپاس کی پیداوار 10.2 ملین بیلز سے کم ہو کر 70 لاکھ بیلز رہ گئی، ایک سال کے دوران کپاس کی پیداوار میں 31 لاکھ بیلز کی کمی ہوئی۔

سروے کے مطابق مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی، کئی کی پیداوار 97.4 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 82.4 لاکھ ٹن ہو گئی، ایک سال کے دوران مکئی کی پیداوار میں 15 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی، اسی طرح ایک سال میں دالوں کی پیداوار میں 14.1 فیصد کمی ہوئی، دالوں کی پیداوار 34 ہزار560 ٹن سے کم ہو کر 29 ہزار 658 ٹن رہی۔

قومی اقتصادی سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک سال میں سبزیوں کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ ہوا، سبزیوں کی پیداوار 2 لاکھ 95 ہزار ٹن سے بڑھ کر تین لاکھ 18 ہزار ٹن ہو گئی، ایک سال میں پھلوں کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں پھلوں کی پیداوار تین لاکھ 75 ہزار ٹن سے بڑھ کر تین لاکھ 90 ہزار ٹن ہو گئی، ایک سال میں چارہ جات کی پیداوار میں 1.8 فیصد کمی ہوئی، چارہ جات کی پیداوار 6لاکھ 17 ہزار ٹن سے کم ہو کر 5 لاکھ پانچ ہزار ٹن رہ گئی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • امریکہ میں سفارتکاری: بلاول بمقابلہ بینظیر بھٹو،ا یک تجز یہ
  • کرسٹیانو رونالڈو نے کلب ورلڈکپ میں شرکت کریں گے یا نہیں ؟ جانئے
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • رونالڈو نے فیفا کلب ورلڈ کپ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرادی
  • ٹرمپ بمقابلہ مسک: ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہو،امریکی صدر
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • چناسوامی اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے ہلاکتیں: کوہلی کے خلاف پولیس میں شکایت درج
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
  • اب کوئی نوگو ایریا نہیں رہا، پولیو ٹیمیں ہر بچے تک پہنچ رہی ہیں: سیکریٹری صحت خیبر پختونخوا