جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل ناگزیر ہے، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
دھیرکوٹ میں اپنے اعزاز میں دیے گے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر کاز کو موثر طور پر فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا دیرپا حل ناگزیر ہے، کیونکہ دیرینہ تنازعہ کشمیر سے خطے کے امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ ذرائٰع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے دھیرکوٹ میں اپنے اعزاز میں دیے گے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر کاز کو موثر طور پر فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ نہتے کشمیریوں پر بھارتی قابض فوج کی طرف سے جاری ظلم و تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کے جلد پائیدار حل پر زور دیا۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو بالکل بھی محفوظ نہیں۔ بیرسٹر سلطان چوہدری نے کہا کہ "بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے والے آزادی پسند کشمیریوں کو بھارتی فوج جعلی مقابلوں میں شہید کر رہی ہے جبکہ حریت رہنمائوں کو جیلوں میں قید کر کے ان کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو تعلیم، روزگار اور جائیداد کے حقوق بھی چھین رہا ہے۔ انہوں نے بھارت کے ہتھکنڈوں کو بین الاقوامی قوانین کی صریحا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا فوری اور سخت نوٹس لینا چاہیے۔ اپنے حالیہ دورہ برطانیہ اور امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر نے کہا کہ انہوں نے بیرون ملک کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں پیش کیا اور واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں امن مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے بغیر قائم نہیں ہو سکتا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیر کے کشمیر کا انہوں نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی عالمی بنک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے پر اتفاق
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے عالمی بنک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ واشنگٹن میں عالمی بینک گروپ آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ وزیر خزانہ نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر جلد عملدرآمد اور مخصوص شعبوں میں مکمل کیے جانے والے منصوبے جلد طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے منصوبوں کی تکمیل میں رکاوٹیں دور کرنے اور کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے ایک مؤثر نظام بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ڈوئچے بینک کے وفد سے بھی ملاقات کی، جس کی قیادت مریم وازانی، منیجنگ ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ کر رہی تھیں۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان کی مالیاتی منڈیوں میں واپسی میں دلچسپی کا اظہار کیا جس میں پانڈا بانڈز اور ESG بانڈز کے اجرا کی خواہش شامل ہے۔