آپ کیلئے اچھی بات یہ ہے اگر عدالت سے سزا ملے تو پھر میڈل بھی ملتا ہے،جسٹس بابرستار کے توہین عدالت کیس میں ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب خلاف توہین عدالت کیس میں جسٹس بابرستار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آپ کیلئے اچھی بات یہ ہے اگر عدالت سے سزا ملے تو پھر میڈل بھی ملتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور ڈائریکٹر نیب خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس بابرستار کے حال ہی میں تمغے دینے کے حوالے سے اہم ریمارکس دیئے۔
جسٹس بابرستار نے کہاکہ آپ کیلئے اچھی بات یہ ہے اگر عدالت سے سزا ملے تو پھر میڈل بھی ملتا ہے،آج کل عدالت جن کو سزا سنا دے ان کو میڈل بھی دیا جاتا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان کے ریاستی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا بل پیش
یاد رہے کہ جسٹس بابرستار نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن کو توہین عدالت پر سزا سنائی تھی،انٹراکورٹ اپیل میں وہ سزا گزشتہ سال معطل ہوئی تھی لیکن ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈپٹی کمشنر کو چند روز قبل 23مارچ کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس بابرستار توہین عدالت
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی ہوگی، علیمہ خانم
میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے
جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا، گفتگو
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔