Daily Pakistan:
2025-07-25@02:49:30 GMT
کابینہ نے سولر صارفین پر اضافی ٹیکس کی منظوری روک دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )حکومت نے سولر سسٹم استعمال کرنے والے صارفین پر اضافی ٹیکس کی منظوری روک دی اور نیٹ میٹرنگ پالیسی پر نظرثانی کی ہدایت کردی۔
روز نامہ امت اورنجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم اور وفاقی وزرا نے سولر استعمال کرنے والے صارفین پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی مخالفت کردی، انہوں نے وزیر توانائی کو نیٹ میٹرنگ پالیسی پر نظرثانی کے لئے ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ نئی نیٹ میٹرنگ پالیسی کے تحت صارفین سے صرف 10 روپے فی یونٹ بجلی کی خریداری اور ٹیکس کی شقیں تھیں۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ہنی ٹریپ اور ملازمت کی سکیموں کا جھانسہ دے کر شہریوں کو لوٹنے کا انکشاف
اسلام اباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء ) ملک میں مختلف طریقوں سے ہنی ٹریپ اور ملازمت کی سکیموں کا جھانسہ دے کر شہریوں کو لوٹنے کا انکشاف ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سائبر کرائمز میں ملوث افراد کی جانب سے ہنی ٹریپ اور جعلی ملازمت سکیموں کے ذریعے شہریوں کو لوٹے جانے کا پتا چلا ہے، جس کے لیے نوجوانوں اور فری لانسرز کو جعلی وٹس ایپ گروپس میں شامل کرکے شکار بنایا جاتا ہے، اس حوالے سے نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایک ایڈوائزی جاری کی ہے جس مٰن صارفین کو فوری طور پر ایسے گروپس چھوڑنے کا مشورہ دے دیا گیا۔ اس ضمن میں جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ نوجوانوں اور فری لانسرز کو جعلی وٹس ایپ گروپس میں شامل کیا جاتا ہے وہاں شہریوں کو وٹس ایپ پر فحش مواد دکھا کر بلیک میل کیا جاتا ہے اور قانونی اداروں کے جعلی اہلکار بن کر متاثرین سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک وصول کیے جاتے ہیں، اس مقصد کیلئے سائبر کرمنلز سوشل میڈیا پروفائلز کو ہدف بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اس لیے صارفین کو سوشل میڈیا پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز محدود کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔(جاری ہے)
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ سوشل میڈیا صارفین خاص طور پر واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کو چاہیئے وہ فوری ایسے گروپس چھوڑ دیں، غیر مصدقہ جاب آفرز سے بچیں اور فحش مواد کو آگے بڑھانے سے گریز کریں چوں کہ یہ بھی جرم بن سکتا ہے، اگر صارفین کو بلیک میلنگ کا سامنا ہو تو خاموش نہ رہیں بلکہ رپورٹ کریں، نوجوان فری لانسنرز معروف فری لانسنگ ویب سائٹس ہی استعمال کریں، شکایات درج کرانے کے لیے نیشنل سرٹ، پی ٹی اے پورٹل استعمال کریں، صارفین این سی سی آئی اے پورٹل پر بھی ایسی سرگرمیاں رپورٹ کر سکتے ہیں۔