علیمہ خان سے 5 گھنٹے تفتیش، پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور عمران خان کے ذاتی اکاؤنٹ سے متعلق پوچھ گچھ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان ایک بار پھر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئیں تاہم علیمہ خان سے 5 گھنٹوں تک تفتیش جاری رہی، جس کے بعد وہ واپس روانہ ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے، اس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے آج دوبارہ طلب کیا تھا۔
اس حوالے سے علیمہ خان آج جے آئی ٹی کے سامنے ایک بار پھر پیش ہوئیں، جہاں ان سے 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی، عمران خان کی ہمشیرہ جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد واپس روانہ ہوگئیں۔
قبل ازیں گزشتہ طلبی پر علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئی تھیں، آج پیشی کے موقع پر علیمہ خان کے وکلا کی ٹیم بھی ان کے ساتھ تھی۔
ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران علیمہ خان سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور بانی پی ٹی آئی کے ذاتی اکاؤنٹ سے متعلق سوالات کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اڈیالہ جیل کی معلومات کیسے فراہم کی جاتی رہی ہیں۔
جے آئی ٹی انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کی سربراہی میں کام کر رہی ہے اور اسے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، جے آئی ٹی کے پاس طلب کیے جانے والے رہنماؤں کے خلاف شواہد موجود ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق علیمہ خان سمیت 17 افراد کو 21 مارچ کو طلب کیا گیا تھا تاہم علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئیں ان کی جانب سے ان کی وکیل عائشہ خالد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔
جے آئی ٹی نے گزشتہ سماعت پر علیمہ خان کے وکلا سے 5 گھنٹے سے پوچھ گچھ کی، سینٹر عون عباس بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے جبکہ عون عباس سے جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سوال کیے۔
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا، تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔
جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔
یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔ جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:بارشوں کی کمی سے ممکنہ خشک سالی: ربیع سیزن اور چاول کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جے آئی ٹی کے سامنے پیش سوشل میڈیا پر منفی ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے کے حوالے سے علیمہ خان پی ٹی آئی افراد کو
پڑھیں:
کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والی 5سالہ بچی سے متعلق ویڈیوز سامنے آگئی
کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والی 5سالہ بچی سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آگئیں۔
ذرائع خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے مطابق سویرا سے متعلق منظر عام پر آنے والی آخری سی سی ٹی وی فوٹیج میں اس کے ساتھ اس کا چھوٹا بھائی بھی موجود ہے۔
تفتیش کاروں نے سویرا کے چھوٹے بھائی کا بیان لیا ہے جس کے مطابق وہ اور سویرا چیز لینے گئے تھے جس کے بعد واپس گھر آگئے تھے۔
خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ چھوٹے بھائی کے بیان کے مطابق سویرا گھر آنے کے بعد دوبارا گھر سے نکلی اور لاپتا ہوگئی۔
تفتیش کاروں نے سویرا کی رہائشی گاہ اور اطراف میں متعدد گلیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا تاہم اطراف کی گلیوں سے سویرا کی کوئی اور سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں مل سکی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے سویرا کے رشتے دار کی ڈی این اے رپورٹ حاصلِ کرنے کے لیے سیمپل لیب بھیجا ہے۔
خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی کے حکم پر بنائی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم مختلف پہلووٴں پر کام کر رہی ہے اور اب تک پولیس نے 12 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی ہے۔ پولیس نے سویرا کے بھائی کا بھی بیان لیا ہے اور ورثاء سے بھی ملاقات کی ہے۔