ریاست بہار میں وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں مسلم تنظیموں کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پٹنہ کے گردنی باغ میں بل کے خلاف مذہبی رہنماؤں اور سماجی کارکن اس بل کی مخالفت میں جمع ہوگئے ہیں، احتجاج میں سماج وادی پارٹی کے رام پور سے ممبر پارلیمنٹ مولانا محب اللہ بھی موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وقف ترمیمی بل کے خلاف آج پٹنہ سے ملک گیر تحریک شروع ہوگئی ہے۔ پٹنہ کے گردنی باغ میں احتجاج شروع کیا گیا ہے۔ مسلم تنظیموں کے سربراہان اور کارکنوں کے علاوہ ہزاروں لوگ یہاں جمع ہیں۔ آر جے ڈی کے قومی صدر لالو یادو اور تیجسوی یادو اس احتجاج میں شریک ہوے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع کی گئی ہے۔ بہار سے حکومت مخالف احتجاج کا آغاز کیا گیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو بھی حمایت کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ پٹنہ کے گردنی باغ میں بل کے خلاف رہنماؤں اور سماجی کارکن اس بل کی مخالفت میں جمع ہوگئے ہیں۔ اس احتجاج میں سماج وادی پارٹی کے رام پور سے ممبر پارلیمنٹ مولانا محب اللہ بھی موجود ہیں۔
اقلیتی برادری کے لوگوں نے بھی وقف ترمیمی بل کے خلاف بہار کی تمام سیاسی جماعتوں سے حمایت مانگی ہے۔ لوگوں نے لالو پرساد یادو، نتیش کمار اور چراغ پاسوان سے بھی حمایت مانگی ہے۔ لالو پرساد یادو کی ٹیم کے لوگ تحریک میں شامل ہیں اور لالو بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ لالو یادو اور تیجسوی یادو احتجاجی مقام پر ہیں۔ لالو پرساد یادو شروع سے ہی اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں اور انہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت حاصل ہے۔ بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اس موقع پر کہا کہ آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو آپ کی حمایت اور آپ کو مضبوط کرنے کے لئے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا "ہم نے پارلیمنٹ، ودھان سبھا اور ودھان پریشد میں اس غیر آئینی، غیر جمہوری بل کی مخالفت کی ہے، آج ہم تحریک التواء لے کر آئے ہیں، ہم نے اس پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ایوان میں بحث کروائی جائے"۔ انہون نے کہا "ہم اس معاملے پر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ یہ بل کسی قیمت پر منظور نہ ہو"۔
نتیش کمار کی سیکولر امیج کی وجہ سے اقلیتی طبقہ کو امید ہے کہ وہ بل کی مخالفت میں ان کا ساتھ دیں گے۔ اقلیتی برادری کی جانب سے سیکولر سیاست سے وابستہ تمام لوگوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ ملک بھر سے علماء کرام نے بل کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ اس سے قبل مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے دہلی کے جنتر منتر پر وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں سماجی، ملی تنظیموں کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے کچھ لیڈران بھی شریک ہوئے تھے۔ جمیعت علماء ہند نے مرکز کی این ڈی اے حکومت میں شامل جے ڈی یو، ٹی ڈی پی اور ایل جے پی کی افطار پارٹیوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ سیاسی جماعتیں خود کو سیکولر بتاتی ہیں لیکن وقف ترمیمی بل کے نام پر مسلمانوں سے ہو رہی نا انصافی پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ بل کی مخالفت میں وقف ترمیمی بل کے بل کے خلاف کیا گیا ہے
پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
LOS ANGELES,:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔
احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔
ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔
کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔
مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔
جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔