قلات میں کالعدم بی ایل اے کی سفاکیت کا نشانہ بننے والے مزدوروں کے لواحقین کا سخت مطالبہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
قلات میں کالعدم بی ایل اے کی سفاکیت کا نشانہ بننے والے مزدوروں کے لواحقین کا سخت مطالبہ سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 March, 2025 سب نیوز
اسلام آ باد(سب نیوز)قلات میں کالعدم بی ایل اے کی سفاکیت کا نشانہ بننے والے مزدوروں کے لواحقین کا سخت مطالبہ سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم دہشت گرد تنظیمیں بالخصوص بی ایل اے بلوچستان کی ترقی کی دشمن بن چکی ہے، قلات میں بی ایل اے کے دہشت گردوں کی سفاکیت کا نشانہ بننے والے مزدوروں محمد امین شہید، منور حسین شہید، ذیشان خالد شہید، دلاور شہید کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں جنہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ” ماہ رنگ لانگو اور اس کے دہشت گرد ساتھیوں کے خلاف سخت اور عبرت ناک کارروائی کی جائے تاکہ اس سرزمین پر مزید بے گناہوں کا خون نہ بہے”۔
کالعدم بی ایل اے کے دہشت گرد اپنی ناکامیوں سے پریشان، انسانیت اور اخلاقیات کی تمام اقدار بھول چکے ہیں۔ بی ایل اے کے دہشت گرد دور افتادہ علاقوں سے آنے والے نہتے مزدوروں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنارہے ہیں۔بی ایل اے عوام دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے ہی لوگوں کے خلاف بیرونی قوتوں کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے ان کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔
ان دہشت گردوں کی حقیقت بلوچ عوام کے سامنے عیاں ہوچکی ہے اور بلوچ عوام اب خاموش نہیں رہیں گے، ان دہشت گردوں کا نہ کوئی دین ہے اور نہ ہی کوئی مذہب، ریاست اور سیکیورٹی فورسز ان بیرونی فنڈنگ پر پلنے والے ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ہر صورت ناکام بنائیں گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کالعدم بی ایل اے کے لواحقین قلات میں
پڑھیں:
انسانی حقوق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
اپنے ایک خطاب میں انٹونیو گوترش کا کہنا تھا کہ جمہوری فضاء سکڑ رہی ہے جبکہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوتریش" نے عالمی نظم میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ اس انحراف کے نتیجے میں ممالک کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، انسانی حقوق پر حملہ ہو رہا ہے اور جمہوری اقدار سمٹتی جا رہی ہیں۔ انٹونیو گوترش نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق بڑھتی ہوئی جنگوں، قوموں کے درمیان اعتماد کے خاتمے اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو امن و جمہوریت کے لئے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے عالمی نظام میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہلسنکی +50 کانفرنس میں ایک ویڈیو خطاب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔
انٹونیو گوترش نے مزید کہا کہ یورپ کی سرزمین پر جنگ جاری ہے۔ ہم ان عہدوں سے خطرناک دوری دیکھ رہے ہیں جنہوں نے پرامن نسلوں کو محفوظ رکھا تھا۔ آخر میں انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور ہلسنکی کے حتمی ایکٹ کی پائیدار اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خودمختاری، علاقائی سالمیت، کثیرالجہتی تعاون اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی تجدید کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ ہلسنکی کانفرنس فن لینڈ کی میزبانی میں منعقد ہوئی ہے، جو 1975 کے تاریخی ہلسنکی معاہدے کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔ اس معاہدے نے سرد جنگ کے دوران مشرق و مغرب کے درمیان تناؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔