گوگل سرچ سے اپنی تمام ذاتی معلومات فوری ڈیلیٹ کرنے کاآسان طریقہ، جانیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
گوگل نے حال ہی میں گوگل سرچ میں ایک نئی اپ ڈیٹ کا اعلان کیا ہے جس سے صارفین کے لیے اپنی ذاتی معلومات کو حذف کردینا کافی آسان ہوگیا ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر رازداری کے خدشات بڑھ رہے ہیں، اور لوگ تیزی سے اپنی آن لائن ذاتی معلومات جیسے کہ فون نمبرز، پتے اور ای میلز پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس سے قبل یہ فیچر گوگل کی سیٹنگز میں مخفی تھا جس کی وجہ سے بہت سے صارفین کو یہ فیچر تلاش کرنا اور استعمال کرنا مشکل تھا۔
اب گوگل نے اس عمل کو ایک ٹیوٹوریل ویڈیو میں پیش کیا ہے جس سے صارفین براہ راست گوگل سرچ سے اپنی معلومات حذف کرنے کی درخواست کرسکتے ہیں۔سوشل میڈیا پر ایک حالیہ پوسٹ میں گوگل نے ایک ٹیوٹوریل ویڈیو شیئر کی جس میں بتایا گیا ہے کہ صارفین اس نئے فیچر کو کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ایرانی انٹیلی جنس کی بڑی کامیابی، اسرائیل کی خفیہ جوہری معلومات تک رسائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یروشلم: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے، جہاں ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کی جوہری تنصیبات، انٹیلی جنس نظام اور بین الاقوامی تعلقات سے متعلق ہزاروں حساس اور خفیہ دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی وزیر برائے انٹیلی جنس اسماعیل خطیب نے ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ یہ دستاویزات نہ صرف اسرائیل کی جوہری سرگرمیوں اور تنصیبات سے متعلق ہیں بلکہ ان میں امریکا، یورپی ممالک اور دیگر عالمی قوتوں کے ساتھ اسرائیل کے خفیہ سفارتی و اسٹریٹجک روابط کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
اسماعیل خطیب نے اس کامیابی کو ایران کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی “بڑی فتح” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قیمتی خزانہ ایران کی معلوماتی اور سیکیورٹی برتری کا ثبوت ہے۔ ان کے مطابق، “یہ ایک جامع اور انتہائی پیچیدہ انٹیلیجنس آپریشن تھا، جس کی کئی ماہ پر محیط منصوبہ بندی کی گئی، اور اسی پیچیدگی کے ساتھ ان دستاویزات کو ایران منتقل کرنا بھی ایک علیحدہ کامیابی تھی۔”
وزیر انٹیلیجنس کے مطابق ایران ان دستاویزات کو جلد منظر عام پر لانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ دنیا اسرائیل کی خفیہ سرگرمیوں اور اس کی جوہری طاقت کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ ہو سکے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں نے اس انکشاف کو خطے میں سفارتی اور سیکیورٹی ماحول کے لیے انتہائی حساس لمحہ قرار دیا ہے، جبکہ اسرائیلی حکام کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اگر ایرانی دعوے درست ثابت ہوتے ہیں تو یہ اسرائیل کے لیے انٹیلیجنس محاذ پر ایک بڑا دھچکا ہو سکتا ہے۔