حکومت کی نقل کی روک تھام کیلئے منفرد انداز میں کارروائیاں شروع
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں انتظامیہ نے میٹرک امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لیے منفرد انداز میں کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل عدنان ممتاز خٹک نے تحصیل دار لنڈی کوتل تیمور آفریدی کے ہمراہ لنڈی کوتل بازار میں اسٹیشنری اور فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کا معائنہ کیا جہاں پاکٹ گائیڈز اور نقل کے مٹیریل کا جائزہ لیا گیا۔انتظامیہ کی جانب سے بازار میں متعدد دکانوں سے پاکٹ گائیڈز برآمد ہونے پر تحویل میں لے لیا گیا۔
خیبر میں اسٹیشنری دکانوں کے مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ میٹرک کے امتحانات میں اس قسم کی گائیڈز کی فروخت پر پابندی عائد ہے، اس لیے ایسا مواد رکھنے سے اجتناب کریں۔دکان داروں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر ایسا مواد رکھنے سے اجتناب نہیں کرنے اور ہدایات کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )بھارت کے ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں نے یکطرفہ طور پر اپنی مسلح جدوجہد کو معطل کرنے کا اعلان کر تے ہوئے حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے یہ اعلان بھارتی حکومت کی اس بھرپور کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے جس کا مقصد دہائیوں پر محیط اس تنازع کو ختم کرنا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماﺅ نواز) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بدلتے عالمی نظام اور قومی حالات، وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور اعلیٰ پولیس حکام کی مسلسل اپیلوں کے باعث ہم مسلح جدوجہد معطل کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں.(جاری ہے)
ترجمان نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، ماﺅ نوازوں کے اس اعلان پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیابھارت اس وقت نکسل بغاوت کے باقی ماندہ آثار کو ختم کرنے کے لیے شدید کارروائی کر رہا ہے، یہ بغاوت اس گاﺅں کے نام پر شروع کی گئی ہے، جو ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے جہاں 6 دہائی قبل ماﺅ نواز تحریک پر مبنی یہ مسلح جدوجہد شروع ہوئی تھی 1967 میں جب چند دیہاتی اپنے جاگیرداروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے، اس وقت سے اب تک 12 ہزار سے زیادہ باغی، فوجی اور شہری اس تصادم میں ہلاک ہو چکے ہیں.