یوریا قیمتیں، استحکام کیلئے اقدامات کا جائزہ، گیس فراہمی 30 جون تک بڑھانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارکی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں مارکیٹ میں یوریا کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے ملک میں یوریا کے سٹاک کی پوزیشن اور اس کی قیمتوں میں استحکام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ تفصیلی غور و خوض کے بعد کمیٹی نے یوریا سیکٹر کو گیس کی فراہمی کو 30 جون تک تین ماہ کے لیے بڑھانے کا فیصلہ کیا تاکہ یوریا کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔ علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں 8 اور 9 اپریل کو ہونے والے ’’پاکستان مائننگ انویسٹمنٹ فورم‘‘ کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے شرکاء کو فورم کے مقاصد، دائرہ کار، پروگرام اور دیگر لاجسٹک انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ نائب وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ تقریب پاکستان کے کان کنی کے شعبے کو نئی شکل دے گئی، غیر ملکی تعاون کو فروغ اور بین الاقوامی شراکت داری کو مضبوط کرے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔