Islam Times:
2025-09-18@13:07:20 GMT

صیہونی حملے میں حماس کے ترجمان شہید

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

صیہونی حملے میں حماس کے ترجمان شہید

اپنے ایک جاری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ تمام لوگ جمعے، ہفتے اور اتوار کے روز غزہ و بیت المقدس کے دفاع، صیہونی جارحیت کی نفی اور فلسطینی عوام کی استقامت کی حمایت میں گھروں سے نکلیں۔ اسلام ٹائمز۔ مقامی ذرائع نے اسرائیل کے حملے میں فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے ترجمان "عبداللطيف القانوع" کی شہادت کی خبر دی۔ اس بارے میں غزہ کی پٹی سے الجزیره کے صحافی نے رپورٹ دی کہ "جبالیا البلد" میں مہاجرین کی خیمہ بستی پر صیہونی حملے کے نتیجے میں عبداللطيف القانوع شہید ہو گئے۔ الجزیره نے مزید بتایا کہ صیہونی دشمن نے مرکزی غزہ کے النصیرات کیمپ کے مشرقی علاقے "الزوایده" پر بھی بمباری کی۔ عبداللطيف القانوع کی شہادت کے بعد حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام لوگ جمعے، ہفتے اور اتوار کے روز غزہ و بیت المقدس کے دفاع، صیہونی جارحیت کی نفی اور فلسطینی عوام کی استقامت کی حمایت میں گھروں سے نکلیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے غزہ پر حالیہ ہفتے تازہ حملوں کے نتیجے میں 142 افراد بے گھر ہو گئے۔ صیہونی جارحیت کے نتیجے میں متاثرین کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک کم از کم 50 ہزار اور 183 فلسطینی شہید جب کہ 1 لاکھ 13 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔ اسی طرح غزہ کے میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ صیہونی حملوں میں 61 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں افراد ملبے تلے دب گئے ہیں کہ جن کی تعداد کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ امکان یہی ہے کہ یہ بڑی تعداد بھی شہید ہو چکی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کیا کہ

پڑھیں:

قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکا کو بتایا گیا تھا، صدر ٹرمپ کو حملے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا تھا۔ خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنماء غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینیئر رہنماء خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینیئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی گئی تھی، امریکا نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد فراہم کی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود حماس رہنماؤں پر حملہ انتہائی درست اور بہترین فیصلہ تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے بڑھا دیے، 24 گھنٹوں میں مزید 98 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • بلوچستان: دشت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید
  • حماس جہاں بھی ہو، ہم اُسے نشانہ بنائیں گے، نتین یاہو