سپریم کورٹ کی لاء اسکول اسپانسر شپ سے متعلق دعویٰ غلط ہے، سپریم کورٹ اعلامیہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کے نوٹس میں آیا ہے کہ بعض لوگوں نے ہاورڈ لاء اسکول سیزنل انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کیا ہے اور دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس پروگرام کو سپریم کورٹ اسپانسر کر رہی ہے جو سراسر غلط ہے۔
سپریم کورٹ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ سپریم کورٹ ہاورڈ لاء اسکول سمیت کسی بھی تعلیمی ادارے کے قانون کے طالب علموں کے لیے کسی سیزنل انٹرن شپ پروگرام کو سپانسر نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی ملاقات میں کیا ہوا؟
طالب علموں سے التماس ہے کہ محتاط رہیں اور کوئی شخص ایسی بدنیتی پر مبنی کمپین کر رہا ہو تو اس کی اطلاع سپریم کورٹ رجسٹرار کو دیں۔
طالب علموں کی معلومات کے لیے اطلاع دی جاتی ہے کہ سپریم کورٹ سالانہ بنیادوں پر ایک انٹرن شپ پروگرام کرتا ہے جس میں شمولیت کے لیے باقاعدہ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اور سپریم کورٹ سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی اس کا انصرام کرتی ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ کسی اور پروگرام کو سپانسر نہیں کرتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان ہاورڈ لاء اسکول.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جسٹس یحیی آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان سپریم کورٹ کے لیے
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری—فائل فوٹوگورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔
گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے پر قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائی کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔