چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کے نوٹس میں آیا ہے کہ بعض لوگوں نے ہاورڈ لاء اسکول سیزنل انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کیا ہے اور دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس پروگرام کو سپریم کورٹ اسپانسر کر رہی ہے جو سراسر غلط ہے۔

سپریم کورٹ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ سپریم کورٹ ہاورڈ لاء اسکول سمیت کسی بھی تعلیمی ادارے کے قانون کے طالب علموں کے لیے کسی سیزنل انٹرن شپ پروگرام کو سپانسر نہیں کرتا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی ملاقات میں کیا ہوا؟

طالب علموں سے التماس ہے کہ محتاط رہیں اور کوئی شخص ایسی بدنیتی پر مبنی کمپین کر رہا ہو تو اس کی اطلاع سپریم کورٹ رجسٹرار کو دیں۔

طالب علموں کی معلومات کے لیے اطلاع دی جاتی ہے کہ سپریم کورٹ سالانہ بنیادوں پر ایک انٹرن شپ پروگرام کرتا ہے جس میں شمولیت کے لیے باقاعدہ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اور سپریم کورٹ سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی اس کا انصرام کرتی ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ کسی اور پروگرام کو سپانسر نہیں کرتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان ہاورڈ لاء اسکول.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جسٹس یحیی آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان سپریم کورٹ کے لیے

پڑھیں:

فرانسیسی خاتون اول سے متعلق دعویٰ امریکی پوڈکاسٹر کو مہنگا پڑگیا، صدر نے مقدمہ کر دیا

واشنگٹن:

فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون اور ان کی اہلیہ خاتون اول بریگٹ نے امریکی عدالت میں دائیں باز کے انفلوئنسر اور پوڈ کاسٹر کینڈیس اوئنز کے خلاف مقدمہ درج کردیا ہے جبکہ پوڈکاسٹر نے دعویٰ  کیا تھا کہ فرانسیسی خاتون اول مرد کے طور پر پیدا ہوئی تھیں اور دراصل وہ مرد ہیں۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر میکرون اور ان کی اہلیہ نے ڈیلاویئر سپیریئر کورٹ میں دائر درخواست میں کہا ہے کہ اوئنز نے اپنے پوڈ کاسٹ کو مشہور کرنے اور شائقین کی تعداد میں اضافے کے لیے مہم کے ذریعے ان کی عالمی سطح پر بے عزتی کی ہے۔

میکرون نے کہا ہے کہ 72 سالہ بریگٹ میکرون کے بارے میں یہ جھوٹ بولا گیا کہ ان کا نام پیدائش کے وقت جین مائیکل ٹرونگنیوکس رکھا گیا تھا جو کہ حقیقت میں ان کےبڑے بھائی کا نام ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اوئنز نے ان کی شکل و شبہاہت، شادی، ان کے دوستوں، ان کے خاندان اور ذاتی تاریخ کے حوالے سے بات چیت کی اور اس کو اشتعال دلانے اور بدنام کرنے کے لیے مضحکہ خیز بیانیے میں تبدیل کرنے کے لیے توڑ مروڑ کر بیان کیا۔

عدالت سے کہا گیا ہے کہ مضحکہ خیز بیانیے کے نتیجے میں دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر بدنامی ہورہی ہے۔

دوسری جانب پوڈکاسٹر اوئنز کے ایک ترجمان نے ردعمل دیتےہوئے بیان میں کہا کہ یہ مقدمہ ہی ان کو دھماکنے کی ایک کوشش ہے کیونکہ بریگٹ میکرون نے اوئنز کی جانب سے بارہا انٹرویو کے لیے کی گئی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

ترجمان نے بتایا کہ کینڈیس اوئنز خاموش نہیں ہوں گی، یہ ایک غیرملکی حکومت ایک امریکی آزاد صحافی کے فرسٹ ایمنڈمنٹ رائٹ پر حملہ کر رہی ہے۔

فرانسیسی صدر میکرون اور ان کی اہلیہ کے وکلا نے بیان میں کہا کہ اوئنز کی جانب سے توہین آمیز بیانات واپس لینے کے لیے ان کے تین مطالبات مسترد کیے جانے کے بعد مقدمہ دائر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوئنز کی توہین آمیز مہم منصوبہ بندی کے تحت انہیں ہراساں کرنے، ہمیں اور ہمارے خاندان کی توہین کی نیت سے کی گئی تھی حالانکہ ہم نے انہیں ان دعوؤں سے پیچھے ہٹنے کے لیے انہیں کئی مواقع فراہم کیے لیکن انہوں نے انکار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،چیف جسٹس  پاکستان  نے فیصلہ جاری کردیا
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
  • خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری
  • فرانسیسی خاتون اول سے متعلق دعویٰ امریکی پوڈکاسٹر کو مہنگا پڑگیا، صدر نے مقدمہ کر دیا
  • انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر بحالی سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں، کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ
  • ڈبلیو ایچ او نے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت800 میں سے 748 موٹر سائیکل تقسیم کر دیں
  • روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
  • کسی اپیل کے زیر التوا ہونے سے چیلنج شدہ فیصلے پر عملدرآمد رک نہیں جاتا، سپریم کورٹ
  • عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی