امریکا میں فلسطین کی حمایت کرنے والی ترک طالبہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی ریاست میساچوسٹس میں واقع ٹفٹس یونیورسٹی کی ترک نژاد طالبہ رومیسہ کو امریکی امیگریشن حکام نے گرفتار کر لیا۔
رپورٹس کے مطابق رومیسہ نے فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لیا تھا، جس کے بعد انہیں نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق رومیسہ افطار کے لیے جا رہی تھیں کہ اچانک سادہ کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش اہلکاروں نے انہیں گھیر لیا اور ہتھکڑیاں لگا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
ٹفٹس یونیورسٹی کے صدر کے مطابق امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ رومیسہ کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے، تاہم طالبہ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی فلسطین کی حمایت میں آواز بلند کرنے پر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہروں پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: شوہر کے تشدد کا نشانہ بننے والی نوبیاہتا خاتون دم توڑ گئی
— فائل فوٹوکراچی میں شوہر کے تشدد کا نشانہ بننے والی نوبیاہتا خاتون سول اسپتال میں دم توڑ گئی۔
اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ خاتون سول اسپتال کے ٹراما سینٹر میں گزشتہ 20 دن سے زیرِ علاج تھی۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ تشدد سے خاتون کی آنتوں کو نقصان پہنچا تھا اور پھیپھڑوں میں بھی پانی بھر گیا تھا۔
اسپتال حکام کے مطابق خاتون کو 4 جولائی کو اسپتال لایا گیا تھا، حالت شروع سے تشویشناک تھی۔
ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خاتون کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ بغدادی تھانے میں درج کر لیا گیا۔