ہواوے کمپنی 3 لاکھ پاکستانیوں کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کرے گی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف سے ہواوے کے 5 رکنی وفد نے ملاقات کی، ہواوے کے زیر اہتمام 3 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت کی فراہمی کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کی فنی تربیت کی فراہمی اولین ترجیح ہے، ہواوے کے ساتھ ٹھوس اور طویل مدتی شراکت چاہتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہواوے کے تربیتی پروگرام سے آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ تین لاکھ نوجوانوں میں سے دو لاکھ چالیس ہزار کو بنیادی نوعیت جبکہ ساٹھ ہزار نوجوانوں کو ہائی ٹیک تربیت فراہم کی جائے گی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اس سال کے اختتام تک تمام 3 لاکھ نوجوانوں کی تربیت مکمل ہو جائے گی، تربیتی پروگرامزکی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروائی جائے گی۔
لاہور ہائیکورٹ بار کا عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلوانے کا اعلان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نوجوانوں کو ہواوے کے
پڑھیں:
کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کے لیے ای ٹکٹنگ تربیتی مہم کا آغاز
کراچی پولیس نے اپنے ڈرائیوروں کو نئے ای-ٹکٹنگ نظام سے روشناس کرانے کے لیے تربیتی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ نظام، جسے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 27 اکتوبر کو متعارف کرایا، ٹریفک خلاف ورزیوں کی نگرانی ریئل ٹائم کیمروں کے ذریعے کرتا ہے اور چالان براہِ راست خلاف ورزی کرنے والوں کے گھروں پر بھیجے جاتے ہیں۔
نظام کے آغاز کے اگلے دن، 28 اکتوبر کو کراچی ٹریفک پولیس نے 2,650 سے زائد الیکٹرانک چالان جاری کیے، جن کی مالیت تقریباً ایک کروڑ 25 لاکھ روپے تھی۔
سندھ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ٹریننگ کی ہدایت کے مطابق یکم نومبر سے شروع ہونے والی تربیت کا مقصد ڈرائیورز کی مہارتیں بہتر بنانا اور انہیں نئے ٹریکس قانون سے آگاہ کرنا ہے۔ مختلف محکموں کے 925 ڈرائیور دو سیشنز میں یہ تربیت حاصل کریں گے۔
تربیت میں حصہ لینے والے اہلکاروں کی تفصیل یہ ہے: کراچی رینج: 500، ٹریفک پولیس: 100، ٹی اینڈ ٹی: 100،آر آر ایف: 50،اسپیشل پروٹیکشن یونٹ/سی پیک: 25،کرائم اینڈ انویسٹی گیشن: 25،سی ٹی ڈی: 25،اسپیشل برانچ: 50،ڈی آئی جی ٹریننگ: 50
یہ تربیتی سیشنز سندھ بوائز اسکاؤٹ ایسوسی ایشن کے اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں منعقد ہوں گے۔
دوسری جانب، اس نظام کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور ملکیت کی تصدیق کے حفاظتی اقدامات کے بغیر اس کا نفاذ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان نے بھی اس نظام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے شہریوں پر مالی بوجھ قرار دیا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی ایڈمن کاشف کے مطابق، یہ نظام کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 1,076 کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے اور مستقبل میں کل 12,000 کیمرے شہر بھر اور ٹول پلازوں پر نصب کیے جائیں گے۔
چالان وصول ہونے کے بعد اسے پاکستان پوسٹ کے ذریعے متعلقہ پتے پر بھیجا جائے گا۔ خلاف ورزی کی ادائیگی کے لیے کل وقت 21 دن ہے، اور اگر 14 دن کے اندر رقم ادا کر دی جائے تو 50 فیصد چھوٹ ملے گی۔ تاہم، اگر 21 دن میں ادائیگی نہ کی گئی تو 22ویں دن کل رقم دگنی ہو جائے گی۔