جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
جوڈیشل کمیشن کا 8 اپریل کو شیڈول اجلاس ملتوی ایک رکن کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی کردیا گیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں 8 اپریل 2025 کو شیڈول جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ایک رکن کے دستیاب نہ ہونے پر ملتوی کردیا گیا اور اب 11اپریل کو دوپہر دو بجے سپریم کورٹ بلڈنگ اسلام آباد میں ہوگا۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ میں دو ججوں تعیناتی پر غور ہوگا۔
قبل ازیں جاری کیے گئے ایجنڈے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ، بلوچستان ہائی کورٹ، پشاور ہائی کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی غیر موجودگی میں سابق چیف جسٹس کو جوڈیشل کمیشن کا ممبر نامزد کرنے کا معاملہ زیر غور لایا جائے گا۔
ایجنڈے میں بتایا گیا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان کی جانب سے درخواست بھی دائر کردی گئی ہے، جس میں انہوں نے استدعا کی ہے کہ کمیشن میرے بارے میں جولائی 2024کے اجلاس میں دیے گئے ریمارکس میٹنگ منٹس سے حذف کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن کا ہائی کورٹ
پڑھیں:
دھاندلی تحقیقات: عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اپنے حلقے این اے 18 ہری پور کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
یاد رہے کہ19 اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر نے این اے 18 ہری پور سے متعلق حکم امتناع ختم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس حلقےمیں دھاندلی تحقیقات کی اجازت دے دی تھی۔
عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اُس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا جس میں کہا گہیا ہے کہ الیکشن کمیشن 60 روز کے اندر ہی دھاندلی سے متعلق تحقیقات کر سکتا ہے اُس کے بعد نہیں۔
عمرایوب نے این اے 18 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی کارروائی اور 10 جولائی کے آرڈر کو چیلنج کیا تھا۔ سابق چیف جسٹس عامرفاروق نے الیکشن کمیشن کی کارروائی پرحکم امتناع جاری کیا تھا جبکہ موجودہ قائم مقام چیف جسٹس نے 19 اپریل کو حکم امتناع ختم کر دیا تھا۔
مزید پڑھیے: یاد رکھنا عمران خان دوبارہ وزیراعظم بنیں گے، عمر ایوب کی بیوروکریسی کو دھمکیاں
سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں عمر ایوب نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرتے ہوئے کارروائی شروع کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکا جبکہ حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کو کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا معاملہ، عمر ایوب کھل کر سامنے آگئے
عمرایوب نے استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے لہٰذا مذکورہ فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ دھاندلی کی تحقیقات سپریم کورٹ عمر گل