پاکستان، زرمبادلہ ذخائر میں 54 کروڑ ڈالرز کی بڑی کمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
21 مارچ کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 15 ارب 55 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری زخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 54 کروڑ ڈالر کی بڑی کمی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی گئی، جس میں 21 مارچ تک کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 21 مارچ تک کے ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 54 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی، جس کے بعد ذخائر 10 ارب 60 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ 21 مارچ کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 15 ارب 55 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 94 کروڑ 42 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے کروڑ ڈالر
پڑھیں:
پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے: احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال—فائل فوٹووفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے۔
پاکستان بحرین سرمایہ کاری سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اُڑان پاکستان کے تحت 2030ء تک ترقی کا جامع روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اُڑان پاکستان کے تحت برآمدات میں نمایاں اضافے کے لیے مربوط حکمت عملی پر عمل جاری ہے، اُڑان پاکستان کا وژن برآمدات پر مبنی معیشت کا قیام ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اگلے بجٹ میں بلوچستان کیلئے سب سے زیادہ رقم مختص کرنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایکسپورٹ زونز، صنعتی کوریڈورز اور لاجسٹک سہولتوں کی تعمیر حکومتی ترجیح ہے، حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ اور سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صنعتی شعبے کی بحالی اور توسیع کے لیے جامع اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں میں اصلاحات سے کاروباری ماحول بہتر بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری و کاروبار میں آسانی کے لیے 100 سے زائد اقدامات مکمل ہو چکے ہیں، اُڑان پاکستان کے تحت پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے پُرکشش منزل بنتا جا رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لیے ایکسپورٹ ڈرائیو شروع کی گئی ہے، ادارہ جاتی اصلاحات، مستحکم پالیسی اور کاروباری شراکت داری ترقی کی بنیاد ہیں، 21 ویں صدی معیشت اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کی صدی ہے۔