ملک میں خام تیل کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پراضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خام تیل مہنگا، کیا پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ ہونے والا ہے؟
ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں خام تیل کی درآمدات پر3.56ارب ڈالرزرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 7 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں خام تیل کی درآمدات پر3.
فروری میں خام تیل کی درآمدات کاحجم 443ملین ڈالرریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال فروری میں خام تیل کی درآمدات پر374ملین ڈالر زرمبادلہ خرچ ہواتھا۔ جنوری کے مقابلے میں فروری میں خام تیل کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پردوفیصداضافہ ہوا ہے۔
جنوری میں خام تیل کی درآمدات پر436 ملین ڈالرخرچ ہوئے تھے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کا روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل درآمد کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ جاری مالی سال کے پہلے 8ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی درآمدات کاحجم 10.70ارب ڈالرریکارڈکیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 10.57ارب ڈالرکے مقابلے میں 1.2 فیصدزیادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خام تیل خام تیل درآمدات خام تیل درآمدات میں اضافہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خام تیل خام تیل درا مدات خام تیل درا مدات میں اضافہ میں خام تیل کی درآمدات مالی سال
پڑھیں:
امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیائی ملک سے درآمدات پر محصولات عائد کئے، جس سے اگست میں بھارت کی برآمدات 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور امریکا تجارتی مذاکرات کو ’ تیزی’ سے آگے بڑھائیں گے، راجیش اگروال، بھارت کے چیف مذاکرات کار اور وزارتِ تجارت میں خصوصی سیکریٹری نے تجارتی اعداد و شمار جاری کرنے کی تقریب میں صحافیوں کو بتایا، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔
راجیش گروال نے کہا کہ امریکا کے تجارتی نمائندہ برائے جنوبی ایشیا برینڈن لنچ منگل کو ایک روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچیں گے۔
بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 37 ارب 24 کروڑ ڈالر تھیں، اگست میں کم ہوکر 35 ارب 10 کروڑ ڈالر رہ گئیں، اور اس کا تجارتی خسارہ جولائی کے 27 ارب 35 کروڑ ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر اگست میں 26 ارب 49 کروڑ ڈالر ہو گیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے 27 اگست سے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری جاری رکھنے پر بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد محصول عائد کیا تھا جس سے امریکی منڈی میں بھارتی برآمدات پر مجموعی محصول 50 فیصد ہو گیا، جو کسی بھی امریکی تجارتی شراکت دار کے لیے سب سے زیادہ ہے۔
امریکا کو بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 8 ارب ایک کروڑ ڈالر تھیں اگست میں کم ہوکر 6 ارب 86 کروڑ ڈالر رہ گئیں۔
اپریل سے اگست کے دوران واشنگٹن کو بھارت کی ترسیلات 40 ارب 39 کروڑ ڈالر رہیں، امریکا کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر بلند محصولات کا مکمل اثر اگلے ماہ محسوس کیا جائے گا۔