فائل فوٹو۔

شمالی علاقوں میں بابو سر ٹاپ، نانگا پربت، بٹوگاہ ٹاپ اور نیاٹ کے پہاڑوں پر برفباری ہوئی ہے۔ چلاس سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سب ڈویژنز داریل، تانگیر اور گوہر آباد کے پہاڑوں پر بھی برفباری ہوئی ہے۔ 

ادھر استور کے میدانی علاقوں میں طوفانی بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری ہے، اسی طرح خچک کے مقام برفانی تودہ گرنے سے سڑک بلاک اور استور ویلی روڈ بحال نہ ہوسکا۔ 

خچک کے مقام پر شدید بارش میں پھنسے سیاح گاڑیوں میں رات گزارنے پر مجبور ہوگئے۔ استور ویلی روڈ کی بندش سے ضلع کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

گلگت بلتستان اور کوہستان میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس  کے مطابق اپر کوہستان کے علاقہ شتیال کے قریب دو مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، متاثرہ علاقے میں شاہراہِ قراقرم ٹریفک کے لئے بند ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

مون سون ختم ہوا اور سارے دریا معمول کی سطح پر آچکے ہیں، ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب

لاہور:

پنجاب کے صوبائی ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ مون سون ختم نہیں ہوا لیکن صوبے میں دریا معمول کی سطح پر آچکے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مون سون مکمل ختم ہو گیا ہے، جتنے بھی دریا تھے وہ نارمل ہو چکے ہیں، چناب میں مرالہ سے پنجند تک کوئی پیک نہیں ہے اور جسڑ سے سدھنائی تک پانی نارمل سطح پر آچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ستلج پر بہاؤ زیادہ ہے، بہت سی جگہوں پر پونڈنگ ختم ہو رہی ہیں، ایم 5 موٹروے 22 کلو میٹر کا ایریا پانی کی وجہ سے بند ہے اس کو بحال کر رہے ہیں، اسی طرح موٹر وے پر دس سے بارہ کلومیٹر کی پونڈنگ بنی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیلانی ایکسپریس وے سے چناب کی طرف نکل رہا ہے، دریائے چناب کا اپنا لیول ڈاؤن ہو رہا ہے، جلال پور سے لودھراں روڈ تک آمدورفت کے لیے بندہے۔

ڈی جی نے بتایا کہ 28 اضلاع میں 4795 موضوجات متاثر ہوئے، سیلاب سے کل 4 لاکھ 7 ہزار 30 لوگ متاثر ہوئے، ساوتھ پنجاب میں 331 کیمپ لگائے گئے ہیں، ریلیف کیمپس میں علی پور جلالپور ایک لاکھ 6 ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ425 میڈیکل کیمپس ہیں، کلینک ان ویل بھی ہیں، اب بوٹس بھی پانی کی کمی کی وجہ سے نکال لیا ہے، سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں کل 6لاکھ 12ہزار 833 لوگوں کو نکالا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب میں کل 20لاکھ جانوروں کو نکالا گیا، سیلاب کی وجہ سے اب تک 123 اموات ہوئی ہیں، 25 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زمین متاثر ہوئی ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ گجرات اور فیصل آباد میں فصلوں کی سب سے زیادہ تباہی ہوئی، مکئی کی فصل کو نقصان ہوا، چاول کی فصل کو 15 فیصد، گنا کی فصل کو 13 فیصد اور کپاس کی فصل کو 5 فیصد نقصان ہوا۔

عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ 824 جانوروں گم ہونے کی اطلاعات ہیں لیکن اس کا اب سروے ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے مختلف علاقوں سے 2 افراد کی لاشیں برآمد 
  • کراچی میں اندھی گولیاں لگنے سے خاتون سمیت دو زخمی
  • دوسرا ون ڈے: بارش سے متاثرہ میچ میں جنوبی افریقہ کی پاکستان کو 25 رنز سے شکست، سیریز 0-2 سے جیت لی
  • کپل شرما مشکل میں پڑگئے، 25 کروڑ کا لیگل نوٹس مل گیا
  • مون سون ختم، تمام دریاؤں میں صورتحال معمول پرآ گئی، پی ڈی ایم اے
  • مقدمہ میں 62کلو چرس ظاہر کی گئی جبکہ برآمد 100کلو ہوئی تھی
  • ملک کے 2 مشہور سیاحتی مقامات پر برفباری کا آغاز
  • مون سون ختم ہوا اور سارے دریا معمول کی سطح پر آچکے ہیں، ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
  • عالمی پانی کا نظام غیر مستحکم ہوگیا ، سیلاب اور خشک سالی کے خطرات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے . عالمی موسمیاتی ادارہ
  • مون سون کا سلسلہ ختم، آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں،تمام دریاﺅ ں میں صورتحال نارمل ہو گئی ہے. پی ڈی ایم اے