خیبر پختونخوا: مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 11 خارجی دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 11 خارجی دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی جس میں آپریشن کے دوران 5 خوارج مارےگئے۔ میر علی میں دوسری کارروائی میں 3 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔ میران شاہ میں کی گئی کارروائی میں 2 خارجی مارےگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں بھی کارروائی کی گئی جس میں ایک خارجی جہنم واصل ہوگیا۔ مارے گئے خوارج سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، ہلاک خارجی دہشتگردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
مزید پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی 10 خارجی دہشتگرد ہلاک، کیپٹن حسنین اختر شہید
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے خوارج کے خاتمے کے لیےکلیئرنس آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں۔
وزیراعظم کا فتنتہ الخوارج کے دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسینوزیراعظم محمد شہباز شریف نے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقوں میر علی اور میران شاہ اور ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں فتنتہ الخوارج کے دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بنوں کینٹ پر 4 مارچ کو دہشتگردوں کا حملہ، سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی 16 خارجی ہلاک، آئی ایس پی آر
وزیراعظم نے آپریشنز میں 11 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔ ملک سے ہر قسم کی دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
11 خارجی دہشتگرد آئی ایس پی آر خیبر پختونخوا درابن ڈیرہ اسماعیل خان شمالی وزیرستان میر علی میران شاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 11 خارجی دہشتگرد ا ئی ایس پی ا ر خیبر پختونخوا ڈیرہ اسماعیل خان شمالی وزیرستان میر علی میران شاہ سیکیورٹی فورسز کی ڈیرہ اسماعیل خان خارجی دہشتگرد میر علی ایس پی
پڑھیں:
خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے رائٹ ٹو انفارمیشن( ترمیمی) بل 2025 منظوری دیدی، بل وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ کے پی اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
کے پی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ عوام دہشتگردی سے نجات چاہتی ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی موثر نہیں۔ متن کے مطابق دونوں بردار ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، وفاق افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرے، کے پی حکومت کو افغانستان کے ساتھ براہ راست مزاکرات کی اجازت دی جائے۔ ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مشترکہ طور پر منظور کرلی، قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے عدنان وزیر نے مشترکہ طور پر پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق فلسطین کے آزاد ریاست کے قیام کے لیے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اقدامات کرے، او آئی سی اجلاس بلا کر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے۔ اس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور دیر عالمی ادارے غزہ اور فلسطین میں جنگ بندی یقینی بنائے، غزہ کے مظلوم عوام کو فوری امداد پہنچائی جائے، اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔