پاکستان اسٹاک ایکسچینج، 2024ء میں کمپنیوں کو 1620 ارب کا منافع
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
بینکنگ کے شعبے کا منافع 6 فیصد اضافے سے 593 ارب روپے رہا، جبکہ فرٹیلائیزر کے شعبے کا منافع 79 فیصد بڑھ کر 177 ارب روپے رہا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں شامل کمپنیوں کی سال 2024ء کی کارکردگی رپورٹ سامنے آ گئی۔ 100 انڈیکس میں شامل کمپنیوں نے 2024ء میں 1620 ارب روپے منافع کمایا اور 750 ارب روپے منافع تقسیم کیا۔ بینکنگ کے شعبے کا منافع 6 فیصد اضافے سے 593 ارب روپے رہا، جبکہ فرٹیلائیزر کے شعبے کا منافع 79 فیصد بڑھ کر 177 ارب روپے رہا۔ سیمنٹ کے شعبے کا منافع 30 فیصد اضافے سے 133.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے شعبے کا منافع فیصد اضافے سے ارب روپے رہا
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔