بھارت(نیوز ڈیسک)چند دن قبل بھارت کی مقبول گلوکارہ نیہا ککڑ کی جانب سے آسٹریلیا میں ہونے والے میوزک کنسرٹ کے دوران پھوٹ پھوٹ کر رونے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔اس وقت بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر رپورٹس تھیں کہ نیہا ککڑ کنسرٹ میں تین گھنٹے کی تاخیر سے پہنچی تھیں، جس وجہ سے شائقین نے ان پر غصہ کیا اور وہ مداحوں کا غصہ دیکھ کر رو پڑی تھیں۔

لیکن اب گلوکارہ نے بتایا ہے کہ ان کے تاخیر سے آنے اور رونے کی وجہ کیا تھی؟

نیہا ککڑ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ ان پر تین گھنٹے تاخیر سے آنے کا الزام لگا کر ان کے خلاف غلط باتیں کی گئیں لیکن لوگوں کو سچ کا علم نہیں۔گلوکارہ نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ جن منتظمین نے آسٹریلیا میں ان کے کنسرٹ کا انعقاد کیا تھا، وہ عین موقع پر پیسے لے کر فرار ہوگئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے میوزک کنسرٹ میں مفت میں پرفارمنس کی جب کہ ان کی ٹیم میں شامل دیگر ارکان کو منتظمین نے کھانا تک فراہم نہیں کیا۔نیہا ککڑ کے مطابق منتظمین نے انہیں اور ان کی ٹیم کو رہائش کے لیے ہوٹل تک نہیں دیا تھا جب کہ کنسرٹ کے انتطامات بھی مکمل نہیں کیے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ منتظمین نے کنسرٹ میں ساؤنڈ سسٹم لگانے والوں کو پیسے تک نہیں دیے تھے اور انہوں نے ساؤنڈ سسٹم تک نصب نہیں کیا تھا اور انہیں آخری وقت تک ایسا لگتا رہا ہے کہ شاید کنسرٹ منسوخ کردیا گیا ہے۔

گلوکارہ نے لکھا کہ منتظمین ان کے مینیجرز کا فون بھی نہیں اٹھا رہے تھے اور وہ سارے پیسے لے کر بھاگ گئے، ان کی ٹیم کے ارکان کو کھانا تک نہیں دیا گیا، کنسرٹ کی جگہ پر ساؤنڈ سسٹم نصب کرنے والوں کو پیسے تک نہیں دیے اور انہوں نے خود سارے انتطامات کروائے۔

نیہا ککڑ کے مطابق ان کے شوہر نے ہی ان کی میوزک ٹیم کو کھانا اور دیگر چیزیں فراہم کیں جب کہ ساؤنڈ سسٹم کو بھی انہوں نے پیسے دیے اور پھر انہوں نے مداحوں کی خاطر کنسرٹ کیا۔گلوکارہ نے لکھا کہ ان کے پاس بتانے کے لیے اور بھی بہت کچھ ہے لیکن وہ صرف اتنا ہی بتانا چاہتی ہیں، ان پر تنقید کرنا بند کی جائے، ان کی تاخیر کی وجہ کنسرٹ منعقد کرنے والے منتظمین تھے۔

اگرچہ نیہا ککڑ نے بتایا کہ کنسرٹ منعقد کرنے والے پیسے لے کر فرار ہوگئے اور انہوں نے انتظامات بھی نہیں کیے تھے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے فراڈ کرنے والے منتظمین کے خلاف کارروائی کی یا نہیں؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ساو نڈ سسٹم گلوکارہ نے بتایا کہ نے بتایا نیہا ککڑ انہوں نے تک نہیں اور ان

پڑھیں:

’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔

پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔

نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔

گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔

اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘

ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • سلمان خان اداکار سونو سود سے کیوں جلتے تھے؟فلم دبنگ کے ہدایتکار کا حیران کن انکشاف
  • ابھیشیک سے علیحدگی؟ ایشوریا رائے والدہ کے گھر بار بار کیوں جاتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • 60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف 
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو کیوں معاف کیا؟ ٹک ٹاکر نے سب کچھ بتادیا
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر ریچھ کا حملہ: منتظمین اور گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ آمنے سامنے