جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں سالانہ افطار ڈنر کا اہتمام کیا جس میں سنہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں حمایت پر مسلم امریکی برادری کا شکریہ ادا کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا مسلمان کرسٹوفر کولمبس سے پہلے امریکا پہنچ گئے تھے؟  

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمان امریکیوں کی جانب سے ملنے والی حمایت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں ان لاکھوں مسلمان امریکیوں کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے سنہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ریکارڈ تعداد میں ہماری حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم کمیونٹی نومبر میں ہمارے ساتھ تھی اور جب تک میں صدر ہوں گا میں آپ کے ساتھ رہوں گا۔

عشائیے کے دوران ٹرمپ نے رمضان المبارک کی روح پر بھی روشنی ڈالی اور ان مسلمانوں کی لگن کا ذکر کیا جو اس مقدس مہینے میں صبح سے شام تک روزے رکھتے ہیں۔

صدر نے مشرق وسطیٰ میں اپنی انتظامیہ کی سفارتی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔

مزید پڑھیے: امریکا سے بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار، ایران نے ٹرمپ کے خط کا جواب دیدیا

ٹرمپ نے سب کے لیے ایک روشن مستقبل بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں کوئی ایسا شخص ہے جو آپ سے محبت کرتا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ مسلمان ہر رات غروب آفتاب کے وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ مل کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں اور روزہ افطار کرتے ہیں۔ انہوں نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ بالکل اس کی طرح آج رات ہمارے پاس بھی افطاری کا انتظام ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ پسند آئے گا۔

امریکی صدر کا پاکستانی سفیر کی موجودگی پر اظہار تشکر

افطارڈنر میں مختلف مسلم ممالک کے سفیروں اور امریکا کی سرکردہ مسلم کمیونٹی کی بعض اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں: امریکی انتخابات کے بعد پاکستان کے لیے کیا اچھا اور کیا برا ہوسکتا ہے؟

اس موقعے پر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے۔ صدرٹرمپ نے پاکستانی سفیر کی موجودگی پر بھی اظہار تشکر کیا۔

تقریب کے بعد صدر ٹرمپ نے کئی مہمان شخصیات بشمول سفیروں سے مختصر ملاقات اور مختصر بات چیت بھی کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا میں پاکستانی سفیر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس افطار پارٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا میں پاکستانی سفیر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس افطار پارٹی پاکستانی سفیر وائٹ ہاؤس کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

مسلم لیگ ن کے وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف، نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن  نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔

کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف رہا ہے، کوشش ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے،  لوگوں کے جائز خدشات ہیں۔ نگراں حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کنالز بنائیں پانی موجود ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس رکارڈ موجود ہے کہ وزیر اعلی سندھ نے مخالفت کی،  سولہ جون کو وزیر اعلی نے سمری سائن کی اور تین جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے پاس سارے خطوط موجود ہیں جو ہم نے کنالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا یہی موقف ہے کہ متنازعہ کنالز نہیں بنائے جائیں، جہاں سے آپ پانی لیتے ہیں ان کو بھی بتا دیں کہ ہم آپ کا پانی لے رہے ہیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کر سکتے، پہلے دن سے کنالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے۔ جہاں جہاں ہماری میٹنگز ہوئی وہاں ہم نے مخالفت کی۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ  پنجاب میں زیر زمین پانی میٹھا موجود ہے اس سے کاشتکاری ہوسکتی ہے۔ 
رانا ثناءاللہ کا دو دن پہلے فون آیا اور انہوں نے کہا وزیر اعظم صاحب اس معاملے کو حل کرنا چاہتا ہیں۔ 
رانا ثناءاللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پوری ملک کے وزیر اعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہیے۔ 

سینئر وزیر نے کہا کہ ملک عوام کے ساتھ ہوتا ہے۔ اکانوے کے معاہدے کے تحت بھی ہمیں ہانی نہیں مل رہا ہے۔ قانونی اور آئینی طور پر جو ہمارا پانی کا شیئر بنتا ہے وہ دے دیں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پہنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے۔ میری التجہ ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہورہی ہے اور کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔

 شرجیل میمن نے کہا کہ رانا ثناءاللہ نے بات کی ہم خوش آئین قرار دیتے ہیں، اگر ہمارے طرف سے بھی شعلہ بیانی ہوئی تو بات بنے گی نہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹریڈوار، مذاکرات واحد اچھا راستہ
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • پہلگام واقعہ بھارت کی سوچی سمجھی سازش ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کی پیٹھ پر وار کر رہے ہیں۔ عمر ایوب
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، عمر ایوب
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
  • مسلم لیگ ن کے وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف، نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن